بھارت میں کورونا وائرس سے 30 کروڑ افراد متاثر ہو سکتے ہیں، ڈاکٹر رامانن لکشمی

پیر 23 مارچ 2020 12:15

بھارت میں کورونا وائرس سے 30 کروڑ افراد متاثر ہو سکتے ہیں، ڈاکٹر رامانن ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2020ء) بھارت کے سینٹر فار ڈیزیز ڈائینیمکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رامانن لکشمی ناراین نے خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکمیںکورونا وائرس سے 30 کروڑ افراد متاثر ہو سکتے ہیں ہمیں کورونا وائرس کی سونامی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ انڈیا میں کورونا وائرس کے کیسز بہت تیزی سے اضافہ ہوگا۔

انھوں نے بتایا کہ ایسے کوئی اشارے نہیں ملے جن کی بنیاد پر یہ کہا جا سکے کہ بھارت میں اس کا اثر باقی دنیا سے کم ہو گا۔ڈاکٹر رامانن نے بتایا ہو سکتا ہے باقی ممالک کے مقابلے میں ہم تھوڑا پیچھے چل رہے ہوں لیکن سپین اور چین میں جیسے حالات رہے ہیں، جتنی بڑی تعداد میں وہاں لوگ اس وائرس کی زد میں آئے ہیں، ویسے ہی حالات بھارت میں بھی پیدا ہوں گے اور چند ہفتوں میں ہمیں کورونا وائرس کی سونامی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رامانن نے بتایا کہ اگر بھارت میں زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کئے جاتے تو ممکنہ طور پر اور زیادہ کیسز سامنے آتے،انھوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں جب ٹیسٹ بڑھیں گے تو مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔ یہ تعداد اگلے دو تین دنوں میں ہزار سے بھی تجاوز کر سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایسے وائرسکا پھیلنا بہت آسان ہے، اس کی وجہ یہاں کی گنجان آبادی ہے۔

ڈاکٹر رامانن نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ میں 50 سے 60 فیصد افراد اس وائرس سے متاثر ہوں گے۔ان کا خیال ہے کہ بھارت میں کم از کم 20 فیصد آبادی کورونا وائرس سے متاثر ہو گی، جسکا مطلب 30 کروڑ افراد ہیں۔ڈاکٹر رامانن نے بتایا کہ ہر پانچ میں سے ایک شخص وائرس سے بری طرح متاثر ہو گا یعنی چالیس سے پچاس فیصد افراد سنجیدہ حالت میں ہوں گے اور انھیں ہسپتال میں داخل کروانے کی ضرورت پڑے گی۔

ڈاکٹر رامانن نے بتایا کہ پورے ملک میں کل 70 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان آئی سی یو بیڈز ہیں۔ آبادی کے اعتبار سے یہ بہت کم ہیں۔ ڈاکٹر رامانن نے کہا کہ ہمارے پاس حالات پر قابو پانے کے لیے تین ہفتے کا وقت ہے، ہم اس مقام پر کھڑے یں جہاں سے سامنے سونامی کو آتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، اگر ہم وقت رہتے خبردار نہیں ہوئے تو سونامی میں ختم ہو جائیں گے۔