کشمیر پر ظالمانہ کرفیو نافذ کرنے والا بھارت خود کئی ہفتوں کیلئے لاک ڈاون ہوگیا

کرونا وائرس کے 519 کیسز سامنے آنے اور متعدد ہلاکتوں کے بعد بھارتی وزیراعظم نے ہنگامی طور پر پورے ملک کو 3 ہفتوں کیلئے مکمل طور پر بند کر دیا

منگل 24 مارچ 2020 20:04

کشمیر پر ظالمانہ کرفیو نافذ کرنے والا بھارت خود کئی ہفتوں کیلئے لاک ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مارچ2020ء) کشمیر پر ظالمانہ کرفیو نافذ کرنے والا بھارت خود کئی ہفتوں کیلئے لاک ڈاون ہوگیا، کرونا وائرس کے 519 کیسز سامنے آنے اور متعدد ہلاکتوں کے بعد بھارتی وزیراعظم نے ہنگامی طور پر پورے ملک کو 3 ہفتوں کیلئے مکمل طور پر بند کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 21 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا۔

چند روز میں قوم سے دوسرا خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ 22 مارچ کو ہم نے جنتا کرفیو عائد کیا تھا جسے کامیاب کرنے میں ہر شہری نے کردار ادا کیا، کورونا وائرس پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا میں پھنسے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ اس کی چین کو توڑا جائے، کچھ لوگوں میں سماجی فاصلے سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے، یہ مجھ سمیت ہر کسی کے لیے ہے جبکہ چند لوگوں کی غیر ذمہ داری کا خمیازہ ان کے اہلخانہ اور پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

'ان کا کہنا تھا کہ اگر غیر ذمہ دارانہ رویہ جاری رہا تو ملک کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور یہ قیمت کیا ہوگی اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔نریندر مودی نے کہا کہ گزشتہ دو روز سے بیشتر ریاستوں میں لاک ڈاؤن ہے اور ریاستی حکومتیں اس معاملے کو بہت سنجیدہ لے رہی ہیں، آج ہم ایک اہم فیصلہ کر رہے ہیں اور آج نصف شب سے پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور آج رات کے بعد سے عوام گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کرفیو کی ایک قسم ہے اور یہ جنتا کرفیو سے کہیں زیادہ سخت ہوگا، کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ قدم اٹھانا ضروری ہے اور یہ لاک ڈاؤن 21 روز تک جاری رہے گا، اگر ہم ان تین ہفتوں میں ناکام ہوئے تو وائرس ہمیں 21 سال پیچھے دھکیل دے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس وائرس نے 67 روز میں ایک لاکھ افراد کو متاثر کیا تاہم اگلے 11 روز میں ہی مزید ایک لاکھ افراد اس سے متاثر ہوئے، جبکہ متاثرین کی تعداد 2 سے 3 لاکھ ہونے میں صرف 4 روز لگے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ وائرس کتنی تیزی سے پھیل سکتا ہے اور پھر اسے روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے عرصے میں اپنے گھروں سے نہ نکلیں کیونکہ اسی صورت میں وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔