عامر لیاقت ریلیف پیکج پر اپنے ہی لیڈر کا مذاق اڑانے لگے ، ویڈیو وائرل

تین ہزار روپے سے غریب عوام بے سہارا بچوں کی کفالت، بچیوں کا جہیز تیار کرسکتے ہیں ۔ عامر لیاقت کی اہلیہ کے ہمرا حرا اور مانی سے ویڈیو کال

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی بدھ 25 مارچ 2020 12:16

عامر لیاقت ریلیف پیکج پر اپنے ہی لیڈر کا مذاق اڑانے لگے ، ویڈیو وائرل
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین25مارچ 2020ء ) عامر لیاقت ریلیف پیکج پر اپنے ہی لیڈر کا مذاق اڑانے لگے ، پیکج کو مذاق بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز لاک ڈآؤن سے متاثرہ ہونے والے افراد کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا ، جس میں ہر غریب گھر کو تین ہزار روپے کیش دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

تاہم رہنما تحریک انصاف اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین اپنے ہی لیڈر کا مذاق بنانے لگے ہیں۔ عامر لیاقت کی وائرل ہونے والی ایک و یڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عامر لیا قت اپنی اہلیہ کے ساتھ اداکارمانی اور حرا کے ساتھ ویڈئو کا پر بات چیت کر رہے ہیں۔ بات چیت کے دوران عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے غریب عوام کیلئے بڑے پیکج کا اعلان کیا گیا ، ہر غریب خان دان میں تین ہزار روپے تقسیم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ تین ہزار روپے اتنے پیسے ہیں کہ آپ نہ صرف اپنی بلکے کسی دوسرے کی مدد بھی کر سکتے ہیں، انہی تین ہزار روپے سے آُب بے سہارا بچوں کی کفالت بھی کر سکتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ آپ کسی بچی کا جہیز کا سامان خریدنا چاہتے ہوں تو تین ہزار روپے آپ کے کام آئیں گے۔ اس لئے غریب عوام کو چاہیے کہ ان تین ہزار روہے کو سنبھال کر رکھیں۔

عامر لیاقت کی باتوں پر ان کی اہلیہ اور حرا اور مانی قہقے لگاتے رہے۔ واضح رہے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بجلی اورگیس کے بلز3 ماہ کی قسطوں میں وصول کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں 300 یونٹس بجلی اور2 ہزار گیس بلز والے صارفین3 ماہ کی قسطوں ادائیگی کرسکتے ہیں، شرح سود مزید کم کرنے پر بھی بحث جاری ہے۔ انہوں نے معاشی ٹیم کے اجلاس میں معاشی پیکج کا اعلان کرنے کے بعد سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کنفیوژن پھیلی ہوئی ہے کہ پتا نہیں کیا ہوجائے گا، لیکن میں بتا دوں کہ ہمیں خطرہ کورونا سے نہیں بلکہ خوف سے غلط فیصلے کرنے سے ہے، ہمیں تمام فیصلے سوچ سمجھ کرکرنے ہوں گے۔

میں کلیئر کردوں کہ ہم نے جب قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ کی تھی تو لاک ڈاؤن تب ہی شروع ہوگیا تھا، سکولوں میں چھٹیاں کردی تھیں، اجتماعات پر پابندی لگا دی تھی، تب صرف 21 کیسز تھے۔