ورلڈ کپ 92ء میں انضمام الحق کو ’’پرچی‘‘سمجھا جا رہا تھا:راشد لطیف

عالمی کپ 92ء کے سیمی فائنل نےراتوں رات انکا کیریئربدل کررکھ دیا،آنیوالے عرصے میں انکا شمار بڑے پلیئرز میں کیا گیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 27 مارچ 2020 16:49

ورلڈ کپ 92ء میں انضمام الحق کو ’’پرچی‘‘سمجھا جا رہا تھا:راشد لطیف
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27مارچ2020ء ) سابق قومی کپتان راشد لطیف کا کہنا ہے کہ عالمی کپ 1992ء میں انضمام الحق کو’’پرچی‘‘سمجھا جا رہا تھا لیکن سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کیخلاف ان کی نصف سنچری نے پاکستان کو فائنل میں پہنچا دیا تھا۔اپنی یوٹیوب ویڈیو میں راشد لطیف کا کہنا تھا کہ انضمام الحق اور مشتاق احمد ان کے ساتھ یو بی ایل کی ٹیم کا حصہ تھے لہٰذا انہیں دونوں کی صلاحیتوں کا علم تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انضمام الحق کو پرچی قرار دیتے ہوئے کوئی بھی انہیں اچھا پلیئر ماننے کو تیار نہیں تھا لیکن عالمی کپ 92ء کے سیمی فائنل نے راتوں رات ان کا کیریئر بدل کر رکھ دیا جب ان کی بہترین اننگز نے پاکستان کو فائنل میں پہنچا دیا اور آنے والے عرصے میں ان کا شمار بڑے پلیئرز میں کیا گیا۔

(جاری ہے)

 یاد رہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں مشترکہ طور پر ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کو پہلے پانچ میچزمیں سے صرف ایک میں فتح ملی۔

انگلينڈ کے خلاف میچ بارش کی نذر ہوا اورایک پوائنٹ ملا، شاہين جيت کے ٹريک پرآئے تو اس وقت کی عالمی چیمپئن آسٹريليا، سری لنکا اور نيوزی لينڈ کو شکست دے کر سيمی فائنل تک رسائی حاصل کرلی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف انضمام الحق کی 37 گیندوں پر 60رنز کی طوفانی اننگز نے پاکستان کوفائنل ميں پہنچاديا ،فائنل میں کپتان عمران خان، جاوید میانداد اورانضمام الحق نے جم کربیٹنگ کی،وسیم اکرم نے میلبورن میں یادگار سپیل کرایا اور پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں 1992ء میں پہلی بار عالمی کپ جیت لیا۔