صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران محکمہ صحت کو آن بورڈ نہ لینا باعث تشویش ہے، میر رحمت صالح بلوچ

ماہرین صحت کی آراء کے مطابق انسداد کورونا پالیسی تشکیل دی جائے، فرنٹ لائن پر لڑنے والے محکمہ صحت کے عملے کو حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں ،سابق وزیر صحت بلوچستان

جمعہ 27 مارچ 2020 20:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2020ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق وزیر صحت بلوچستان میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران محکمہ صحت کو آن بورڈ نہ لینا باعث تشویش ہے، نان ٹیکنکل لوگوں کی سربراہی میں کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانا تقریبا ً نا ممکن ہے فوری طور پر ماہرین صحت کی آراء کے مطابق انسداد کورونا پالیسی تشکیل دی جائے، ڈاکٹر ز ،پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے محکمہ صحت کے عملے کو حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں ، کورونا وائرس کے مسئلے پر سیاست نہیں حکومت کی رہنمائی کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی انسداد کورونا پالیسی میں محکمہ صحت کے ماہرین آن بورڈ نظر نہیں آرہے نا ن ٹیکنکل لوگوں سے فیصلے کروا کر صوبے میں کورونا کا مرض مزید پھیلنے کا اندیشہ ہے سندھ ،پنجاب، خیبر پختونخواء سمیت دنیا بھرمیں ڈاکٹرز اور ماہرین صحت کو اس حساس اور سنگین نوعیت کے مسئلے میں آگے رکھا گیا ہے اور انہی کی تجاویز اور مشاورت سے فیصلے کئے جارہے ہیں جس کے مثبت تنائج سامنے آئے ہیں ،ڈاکٹرز اور ماہرین صحت اس قسم کی بیماریوں کے تدارک، احتیاطی تدابیر، روک تھام کے حوالے سے تربیت یافتہ ہیں صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ماہرین صحت اور ڈاکٹر وں پر مشتمل ٹیم تشکیل دیکر انسداد کورونا پالیسی مرتب کرے، انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی صورتحال میں سب سے زیادہ فنڈز کی ضرورت محکمہ صحت کو ہے لیکن پی ڈی ایم اے کو فنڈز کا اجراء کیا جارہا ہے کورونا وائرس سے بچائوکی ادویات، آلات، حفاظتی سامان کی خریداری کرنا محکمہ صحت کا کام ہے صوبے میں صحت کا شعبہ تشویشناک حد تک مفلوج ہوگیا ہے ،ہیلتھ ایمرجنسی میں محکمہ صحت کے افسران کے پاس اختیارات ہیں لیکن فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے وہ مختلف اضلاع میں کام کرنے سے قاصر ہیں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بحال اور علاج کرنے والے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف سمیت دیگر عملے کے پاس حفاظتی کٹس نہیں ہیں جس کی وجہ سے انکی اپنی صحت اور جان کو بھی خطرات لاحق ہیں ڈاکٹرز اور پیر امیڈیکل اسٹاف کو فوری طور پر حفاظتی کٹس دی جائیں ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مکران اور رخشان ڈویژنز میں ایران اور افغانستان کے ساتھ کھلا بارڈر ہے جہاں پر کورونا وائرس کی اسکریننگ یاحفاظتی انتظامات ،آئی سولیشن وارڈ، قرنطینہ مراکز کا کوئی بندوبست نہیں ان علاقوں میں کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات موجود ہیں حکومت فوری طور پر پنجگور، واشک ، گوادر، تربت، سمیت دیگر علاقوں میں کورونا وائرس سے بچائو کے لئے اقدامات کرے ، انہوں نے کہاکہ ہم اس قومی مسئلے پر سیاست یا پوائنٹ اسکورننگ کے بجائے صوبائی حکومت کی رہنمائی کرنا چاہتے ہیں تا کہ ہم اہل بلوچستان کو اس موذی مرض سے بچا سکیں ۔