بلوچستان حکومت کی کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومتی پابندی کے باوجود بلوچستان میں انسانی اسمگلنگ جاری

بڑی تعدادمیں ایران اور ا فغانستان سے غیر روایتی راستوں پر افراد بلوچستان میں داخل ہوگئے، کورونا وائرس کے خطرات مزیدبڑھ گئے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے بھی صوبے کے منسلک سرحدوں سے غیر روایتی راستوں سے آنے والے افراد کی روک تھام کیلئے سخت احکامات جاری کئے تھے مگر ضلعی ا نتظامیہ ،لیویز ،پولیس،کسٹم،وزیراعلیٰ بلو چستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیئے روزانہ کی بنیاد پرغیر روایتی راستوں سے افراد بلوچستان میں داخل ہونے کا سلسلہ جاری

جمعہ 27 مارچ 2020 23:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2020ء) بلوچستان حکومت کی کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومتی پابندی کے باوجود بلوچستان میں انسانی اسمگلنگ جاری ہے بڑی تعدادمیں ایران اور ا فغانستان سے غیر روایتی راستوں پر افراد بلوچستان میں داخل ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے خطرات مزیدبڑھ گئے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے بھی صوبے کے منسلک سرحدوں سے غیر روایتی راستوں سے آنے والے افراد کی روک تھام کیلئے سخت احکامات جاری کئے تھے مگر ضلعی ا نتظامیہ ،لیویز ،پولیس،کسٹم،وزیراعلیٰ بلو چستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیئے روزانہ کی بنیاد پرغیر روایتی راستوں سے افراد بلوچستان میں داخل ہورہے ہیں تفصیلات کے مطابق ایران اور افغانستان میں کورونا وائرس کے پھیلائو کے بعد بلوچستان کے ساتھ منسلک سرحدوں کو بند کر دیا گیا ہے مگر صوبے کے ساتھ منسلک سرحدوںسے غیر روایتی راستوں پر لوگوں کی آمد کاسلسلہ جاری ہے قلعہ عبداللہ،توبہ کاکڑ،برشور،بسیمہ،واشک،پنجگور سمیت ایران اور افغانستان کے منسلک دیگر اضلاع کے غیر روایتی راستوں سے سینکڑوں کی تعداد میں افراد بلوچستان میں داخل ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں کورونا وائرس کے خطرات بڑھ چکے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی غیر روایتی راستوں سے آنے والے افراد کی روک تھام کے حوالے سے نوٹس لیاتھا کہ ضلعی انتظامیہ ،لیویز،کسٹم،پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ ہدایات جاری کی تھی کہ غیر روایتی راستوں سے آنے والے افراد کیخلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے مگر حکومتی تمام تر دعوے ہوا میں اڑ گئے ایران اور افغانستان سے لوگوں کی آمد ورفت کا سلسلہ نہ روک سکا ۔