وزیراعظم کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات ٹھیک نہیں

اسٹیبلشمنٹ نے وزیراعظم کو عثمان بزدار, زلفی بخاری اور علی زیدی کو تبدیل کرنے کا کئی بار کہا گیا لیکن وہ نہیں مانے۔ ہارون الرشید کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 28 مارچ 2020 13:57

وزیراعظم کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات ٹھیک نہیں
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین28 مارچ 2020ء ) سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان اور گڈز ٹرانسپورٹ چلانے کا فیصلہ اچھا اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اب ٹھیک کام کر رہے ہیں لیکن پھر بھی ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔ماضی میں حکومتوں نے صحت اور تعلیم پر کوئی کام نہیں کیا۔عمران خان کو چاہیے تھا اپوزیشن کی بات سنتے۔

موجودہ اقدامات اور وزیراعظم کی شش و پنج کے حوالے سے ان کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات ٹھیک نہیں کیونکہ انہیں عثمان بزدار, زلفی بخاری اور علی زیدی کو تبدیل کرنے کا کئی بار کہا گیا لیکن وہ نہیں مانے۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ سب سے بڑا مرض جہالت ہے،کورونا وائرس کا مقابلہ تنہائی اور گھر پررہ کر ہی کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

کورونا وائرس سازش کے حوالے سے دو تین مفروضے ہیں کہ اس کو برطانیہ،امریکہ اور کینیڈا نے مل کر بنایا لیکن یہ طے کرنا سائنسدانوں کا کام ہے۔

انہوں نے مزید کہا فرض کریں اگر اس میں کوئی سچائی بھی ہے تو امریکہ اور برطانیہ نے اس کو کیوں غیر سنجیدگی سے لیا، مجھے تو اس میں سچائی نظر نہیں آتی ، اگر یہ امریکہ اور برطانیہ کی سازش ہے تو کیا ان کی سول سوسائٹی انہیں معاف کرے گی۔خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں میں پنجاب سندھ سے آگے نکل گیا ہے۔ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1373 ہوگئی ہے , اب تک 11 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ 23 افراد صحتمند ہوئے ہیں۔

۔پنجاب میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 490 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا وائرس کے 440 مریض ہیں۔خیبرپختونخوا میں 181 ،بلوچستان میں 133،گلگت بلتستان میں 91, اسلام آباد میں 27 اور آزاد کشمیر میں دو افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے مقامی ٹرانسمیشن کے کیسز کی تعداد بڑھ کر مجموعی کیسز کا 10 فیصد ہوگئی ہے جو خطرناک رجحان ہے۔