کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے حکمت عملی جاری

ہفتہ 28 مارچ 2020 18:21

ملتان ۔28مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2020ء) پنجاب بھر میں اپریل سے کپاس کی بوائی شروع ہورہی ہے۔کاشتکار کپاس کی کاشت کے لئے سفارش کردہ اقسام کا معیاری، تندرست، خالص اور بیماریوں سے پاک بیج استعمال کریں۔ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کاشتکار منظور شدہ بی ٹی اقسام آئی یو بی13،بی ایس15،ایف ایچ142،نیاب878 بی،ایم این ایچ886،ایف ایچ114،ایف ایچ لالہ زار،این ایس121،آئی آر3701،علی اکبر802،اے جی سی555،اے جی سی777،وی ایچ259،بی ایچ178،سی آئی ایم602،سی آئی ایم599،سی آئی ایم600،سی آئی ایم598،آئی آر نیاب824،آئی یو بی222،بی ایچ184،کے زیڈ181،سی ای12،ایم این ایچ988،وی ایچ305،سی ای ایم بی33،سی ای ایم بی66،بی ایس52،ایم ایم 58،لیڈر1،اے جی سی999،سائٹو178،سائٹو179،ستارہ ایم11،ٹارزن3، نیاب545،نیاب1048،پی جی سی9،نبجی3،سی آئی ایم632،ایف ایچ152،ایف ایچ444،آر ایچ662،آر ایچ668،ایس ایل ایچ8،وی ایچ327 اور علی اکبر703کاشت کریں۔

(جاری ہے)

کاشتکار تصدیق شدہ معیاری بیج پنجاب سیڈ کارپوریشن کے علاوہ رجسٹرڈ پرائیویٹ اداروں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 75 فیصد یا زیادہ اگاؤ والا بٴْر اترا ہوا 6 کلو گرام جبکہ بٴْردار 8 کلو گرام اور 60 فیصد اگاؤ والا بٴْر اترا ہوا 8 کلو گرام جبکہ بٴْردار 10 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ کھیلیوں پر کاشت کے لئے 6 تا 8 کلو گرام بیج فی ایکڑ (3 سے 4 بیج فی چوپا) استعمال کریں۔

پودوں کی پوری تعداد فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی ضمانت ہے۔ کاشتکار اپریل کاشتہ کپاس میں پودے سے پودے کا فاصلہ 9انچ (27ہزار پودے فی ایکڑ) رکھیں۔کپاس کی بہتر پیداوار کیلئے ایسی زرخیز میرا زمین بہتر رہتی ہے جو تیاری کے بعد بھربھری اور دانے دار ہو جائے۔ اس میں نامیاتی مادہ کی مقدار بہتر ہو، پانی زیادہ جذب کرنے اور دیر تک وتر قائم رکھنے کی صلاحیت بھی موجود ہو۔

زمین کی نچلی سطح سخت نہ ہو تاکہ پودوں کی جڑوں کو نیچے اور اطراف میں پھیلنے میں دشواری نہ آئے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے زمین میں ہر تین سال بعد ایک مرتبہ گہر ا ہل ضرور چلائیں اور پانی کے ضیاع کو کم کرنے اور فصل کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے لیزر لینڈ لیولر سے زمین ہموار کریں تاکہ پودوں کی جڑیں آسانی سے گہرائی تک جاسکیں اور وتر دیر تک قائم رہے۔

متعلقہ عنوان :