آئی ایم ایف سخت شرائط معاشی بحالی میں بڑی رکاوٹ ہیں،شاہد رشید بٹ

آئی ایم ایف پروگرام ایک سال کے لئے معطل کیا جائے،عوام اور کاروباری برادری کو مزید ریلیف دیا جائے،سابق صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس

ہفتہ 28 مارچ 2020 20:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2020ء) اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا ریلیف پیکج خوش آئند ہے جس میں بہتری کی گنجائش موجودہے جس سے عوام کی پریشانی کم ہو جائے گی۔ مزدوروں کو تین ہزار روپے ماہانہ ادائیگی کا فیصلہ درست ہے تاہم غریب عوام کو بجلی اور گیس کے بلوں کی معافی کی صورت میں دیا جائے ۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ تیل کی قیمتوں اور شرح سود میں کمی ناکافی ہے جس میں مزیدکمی کی جائے ، بجلی اور گیس کی قیمت کم کرنے میں تاخیر نہ کی جائے،شرح سود کو چار فیصد اورجنرل سیلز ٹیکس کو سنگل ڈیجیٹ پر لایا جائے جبکہ اشیائے خورد و نوش اور ادویات پر سیلز ٹیکس ختم کیا جائے ۔ کاروباری برادری کے قرضوں اور سود کی ادائیگیاور شناختی کارڈ کی شرط کو ایک سال کے لئے موخر کیا جائے برامدات میں چار ارب ڈالر کی کمی کا امکان ہے جس کے لئے منصوبہ بندی کی جائے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ایف بی آر کا ٹارگٹ کم کیا جائے اور کاروباری برادری کو دئیے جانے والے پیکج کو ملازمتیں بحال رکھنے سے مشروط کیا جائے تاکہ لاکھوں نوکریاں بچائی جا سکیں۔ لاک ڈائون کی وجہ سے لاکھوں افراد کے روزگار پر اثر پڑا ہے جنھیں بلا سودی قرضے دئیے جائیں۔معاشی بحالی کے لئے آئی ایم ایف پروگرام یا اسکی کڑی شرائط کو ایک سال کے لئے معطل کیا جائے اور عالمی اداروں سے کم از کم دس ارب ڈالر کا مزید قرضہ لینے کی کوشش کی جائے۔امریکہ نے موجودہ بحران سے نمٹنے کے لئے اپنے سالانہ بجٹ کے چالیس فیصد کے برابر فنڈمختص کیا ہے ۔ان حالات میں ہماری حکومت بھی معاشی تباہی اور انسانی المیے سے بچنے کے لئے مختص کردہ فنڈز کو بڑھانے پر غور کیا جائے۔