امریکا کاعراقی حزب اللہ بریگیڈزکو ختم کرنے کی منصوبہ بندی پر غور

ایران نواز ملیشیائوں کے مجموعے کو تباہ کرنے کے لیے ایک مہم کی تیاری کی جائے گی،امریکی وزارت دفاع

اتوار 29 مارچ 2020 12:25

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2020ء) امریکی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزارت دفاع (پینٹاگان)نے عسکری قیادت کو حکم دیا ہے کہ وہ عراق میں امریکی معرکہ آرائی کو بڑھانے کی منصوبہ بندی کرے۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں گذشتہ ہفتے ہدایت جاری کی گئی کہ ایران نواز ملیشیائوں کے مجموعے کو تباہ کرنے کے لیے ایک مہم کی تیاری کی جائے۔

ان ملیشیائوں نے عراق میں امریکی افواج کے خلاف مزید حملوں کی دھمکی دے رکھی ہے۔ یہ پیش رفت بغداد میں امریکی مفادات پر حملوں کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد سامنے آئی ۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی کے مشیر روبرٹ اوبرائن سمیت بعض سینئر عہدے داران ایران اور اس کی فورسز کے خلاف نئے سخت اقدامات کرنے کے لیے دبا ئوڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اخبار کے مطابق ان شخصیات کا کہنا تھا کہ عراق میں ایران نواز ملیشیاں کو ختم کر ڈالنے کا موقع ہے کیوں کہ کرونا کی وبا کے سبب ایرانی قیادت انتشار کا شکار ہے۔امریکی ذمے داران کے مطابق وزیر دفاع مارک ایسپر نے عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کے باوجود وہاں نئی مہم جوئی کی منصوبہ بندی کی اجازت دے دی ہے۔ دو امریکی عہدے داران نے باور کرایا کہ اس کا مقصد ایران نواز ملیشیائوں کی جانب سے امریکی افواج کے خلاف حملوں میں اضافے کی صورت میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زیادہ آپشنز فراہم کرنا ہے۔

متعدد باخبر امریکی ذمے داران نے بتایا کہ پینٹاگان کی ہدایات میں عراق میں امریکی فوج کی مرکزی کمان کے اندر منصوبہ بندی کرنے والوں کو احکامات دیے گئے ہیں کہ وہ مذکورہ ملیشیائوں کے خاتمے کے لیے حکمت عملی وضع کریں۔ ہدایات میں یہ بات بھی شامل ہے کہ عراقی حزب اللہ بریگیڈز کے جنگجوں کے ساتھ موجودگی کی صورت میں ایرانی نیم فوجی دستے بھی قانونی ہدف ہو سکتے ہیں۔اخبار کے مطابق یہ بھی ممکن ہے کہ امریکا کی وسیع تر عسکری مہم میں عراق اور شام میں وسیع پیمانے پر ملیشیا کے اہداف کو نشانہ بنایا جائے۔ اس کے علاوہ عراق میں عراقی حزب اللہ بریگیڈز کی اتحادی دیگر شیعہ ملیشیاں کو بھی حملوں کی لپیٹ میں لیا جا سکتا ہے۔