سکھر کے قرنطینہ میں خاتون دوبارہ کورونا ٹیسٹ کرنے پر مشتعل ہو گئی

خاتون نے کئی زندگیاں مشکل میں ڈال دیں،ہنگامہ آرائی کے بعد ٹیسٹ کرنے پر 34 افراد کورونا وائرس میں مبتلا نکلے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 29 مارچ 2020 12:35

سکھر کے قرنطینہ میں خاتون دوبارہ کورونا ٹیسٹ کرنے پر مشتعل ہو گئی
سکھر (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مارچ 2020ء) سکھر کے قرنطینہ سنٹر میں ایک مریضہ نے کئی افراد کی زندگی خطرے میں ڈال دی۔بتایا گیا ہے کہ خاتون دوبارہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرنے پر مشتعل ہو گئی ااور طبی عملے پر حملہ کیا۔قرنطینہ سنٹر میں خاتون نے ٹیسٹ کٹس اور دیگر سامان اٹھا کر پھینک دیا۔مریضہ کے اکسانے پر کورونا وائرس میں مبتلا کئی افراد اپنے کمرے سے باہر آ گئے،ڈاکٹر کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران کئی افراد ایک دوسرے کے قریب آئے تاہم صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے۔

قرنطینہ میں موجود نیگیٹو ٹیسٹ آنے والے افراد کا ٹیسٹ کیا گیا تو 34 افراد کا ٹیسٹ مثبت نکلا۔قبل ازیں بتایا گیا کہ سکھر میں تفتان سے لائے گئے زائرین کیلئے بنائے گئے قرنطینہ مرکز میں احتجاج کی وجہ سے 28 افراد میں کورونا وائرس منتقل ہوگیا۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عدنان رشیدکے مطابق ایران سے تفتان پہنچنے والے سندھ سے تعلق رکھنے والے زائرین کو سکھر میں قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا ہے،جن لوگوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے انہیں صحت مند افراد سے علیحدہ رکھا گیا ہے تاہم 21 مارچ کو وہاں موجود زائرین نے سہولیات کی عدم دستیابی کیخلاف احتجاج کیا تھا اور اس احتجاج میں کورونا وائرس سے متاثرہ اور غیر متاثرہ زائرین سب ایک ساتھ جمع تھے جس کی وجہ سے وائرس غیر متاثرہ افراد میں منتقل ہوگیا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ دوبارہ ٹیسٹ کرنے پر 28 افراد کی رپورٹس مثبت آئیں حالانکہ پہلے ان میں وائرس موجود نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے 202 افراد کا دوبارہ کورونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد حتمی طور پر کچھ کہا جاسکے گا۔خیال رہے کہ ایران کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کے لحاظ سے دنیا بھر میں چھٹے نمبر پر ہے اور وہاں 29 ہزار سے زائد افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ایران میں کورونا وائرس کے باعث 2 ہزار 389 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ عالمی ذرائع ابلاغ میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔