14سالہ پرتگالی طالب علم کورونا وائرس سے ہلاک ہوگیا

اس کو یورپ میں کورونا وائرس سے ہونے والی کم عمری والی موت کہا جاسکتا ہے، لڑکا صحت مند تھا، کوئی جسمانی بیماری نہیں تھی۔ غیرملکی میڈیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 29 مارچ 2020 19:04

14سالہ پرتگالی طالب علم کورونا وائرس سے ہلاک ہوگیا
پرتگال (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ 2020ء) پرتگال کا 14سالہ طالب علم کورونا وائرس سے انتقال کرگیا،اس کو یورپ میں کورونا وائرس سے ہونے والی کم عمر ی والی موت کہا جاسکتا ہے،لڑکا صحت مند تھا، کوئی جسمانی بیماری نہیں تھی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق یورپ میں 14سالہ کم عمر ترین لڑکا کورونا وائرس سے ہلاک ہوگیا، لڑکے میں کورونا وائرس کی علامات تھیں لیکن لڑکا صحت مند تھا اور اس کو کوئی بیماری نہیں تھی، یہ لڑکا پرتگال کے جنوبی علاقے میں اپنی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر تھا، 14سالہ طالبعلم کی آج اتوار کوکچھ گھنٹے قبل موت واقع ہوئی ہے، لڑکے کو طبیعت خراب ہونے پرپورٹو کے جنوب میں قریباً ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر واقع سانتا ماریا کے قریب ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں پہنچ کر انتقا ل کرگیا۔

(جاری ہے)

بتایا جا رہا ہے کہ کم عمر لڑکے کی موت کے بعد یورپ میں کورونا وائرس سے ہونے والی یہ کم عمر موت ہے، اس سے قبل بدھ کو فرانسیسی طالبہ جولیا جس کی عمر16سالہ تھی، وہ کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکی ہیں۔ پرتگال میں آج اتوار کو 199مریض کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے ہیں، قریباً پرتگال میں6000 ہزار لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور 55سو افراد مشتبہ رپورٹ ہوئے ہیں، ان کی ابھی ٹیسٹ رپورٹ آنا باقی ہے۔

دوسری جانب پرتگال کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ملک میں یکم جولائی تک ایسے افراد کو شہری تصور کیا جائے گا جن کی شہریت کے لیے دی گئی درخواستیں زیرِ التوا ہیں۔ اتوار کو برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس اقدام کا مقصد تارکینِ وطن کو حکومتی طبی سہولیات تک رسائی دینا ہے۔ ان درخواست گزاروں میں سیاسی پناہ کے لئے درخواست دینے والے بھی شامل ہیں جنھیں صرف درخواست دینے کا ثبوت دینا ہوگا جس کے بعد انھیں قومی ہیلتھ سروس، ویلفیئر بینیفٹس، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات تک رسائی ہو گی۔ پرتگال میں اب تک کورونا کے 5170 متاثرین سامنے آئے ہیں جن میں سے 100 کی ہلاکت ہوچکی ہے۔