ا*شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیرؒ کی آج33ویں برسی منائی جائے گی

اتوار 29 مارچ 2020 20:05

، فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2020ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان قائدو شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیرؒ کی آج33ویں برسی منائی جائے گی وہ موجودہ صدی کے سب سے بڑے سیاست دان‘ خطیب مفکر و ادیب ‘ قابلہ حدیث و جہاد کے نڈر سپاہی‘ کروڑوں دلوں کی دھڑکن‘ تحفظ ختم نبوتؐ و ناموس رسالتؐ کے عظیم داعی اور عالم اسلام کی عظیم متاع تھے ان کو ہم سے بچھڑے ہوئے 33سال ہو چکے ہیں مگر محسوس ایسے ہو رہا ہے جیسے ابھی کل کی بات ہو ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے صوبائی امیر علامہ عبدالرشید حجازی‘ ناظم ضلع فیصل آباد ‘ قاری محمد ارشد‘ مولانا بہادر علی سیف ‘ خالد محمود اعظم آبادی‘ چوہدری عمر فاروق گجر‘ قاری بشیر احمد عزیزی‘ مولانا محمد اشرف جاوید‘ مولانا اکرام اللہ طور اور دیگر نے اپنی ایک مشترکہ پریس ریلیز میںکیا انہوں نے کہا کہ بعض موتیں ایسی ہوتی ہیں کہ اسے بھلانے کی جتنی بھی کوششیں کریں ہم انہیں بھلا نہیں سکتے ان میں سے ایک عظیم ہستی خطیب عرب و عجم علامہ احسان الٰہی ظہیر کی تھی کہ جن کی حق گوئی و بے باکی کے آگے بڑے بڑے جرنیل بھی لرز جاتے تھے اہلحدیث جماعت سے وابستہ کروڑوں افراد کو ایسا زخم لگایا گیا ہے کہ جو آج تک شائد کبھی بھی ختم نہیں ہو سکتا یہ ایک ایسا سانحہ ہے جو المناکی میں اپنی مثال نہیں رکھتا ستم یہ بھی ہے کہ اس سانحہ کو گذرے 33سال کا طویل ترین عرصہ گذر چکا مگر نہ تومحرکات کا پتہ چلایا جا سکا اور نہ ہی قاتل گرفتار ہوئے یہ سانحہ اپنی نوعیت کا پہلا سانحہ تھا کہ ایک خالص مذہبی جلسہ عام سیرت النبیؐ کے اجتماع میں اتنا خوفناک بم دھماکہ کیا گیا جس میں سو کے قریب افراد زخمی ہوئے اور علامہ حبیب الرحمن یزدانیؒ‘ مولانا عبدالخالق قدوسیؒ‘ محمد خاں نجیبؒ سمیت دس افراد موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ خطیب ملت علامہ احسان الٰہی ظہیرؒ 30اور 31مارچ کی درمیانی شب سعودی عرب میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اللہ تمام شہداء کے درجات کو بلند کریں مرکزی جمعیت اہلحدیث آج بھی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ سانحہ قلعہ لچھن سنگھ کے محرکات کا پتہ چلا کر قاتلوں کو نشان عبرت بنائے۔