حکومت کو قومی حکمت عملی تجویز پیش کی ہے جس پر عمل کرکے موجودہ صورتحال کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے ‘ شہباز شریف

آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے ذمہ داران نے مختصر وقت اور محدود وسائل کے باوجود بروقت اقدامات اٹھائے کورونا کی صورتحال پر صدر (ن) لیگ کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی شرکت کشمیراورگلگت بلتستان سمیت پورے اہل پاکستان کیلئے انتہائی فکر مند ہوں،عوام کی بھرپور مدد کی جائے‘ نواز شریف کا بیان ونٹیلیٹرز ،15پورٹ ایبل ایکسرے مشینیں ،حفاظتی لباس ،سینیٹائزرز درکی فوری ضرورت ہے ‘ وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر گلگت، سکردو اور دیامیر میں فوری ٹیسٹنگ لیبارٹریاں قائم کی جائیں ،پاسکو سے گلگت بلتستان کیلئے گندم کا کوٹہ دوگنا کیاجائے ‘حافظ حفیظ الرحمان

اتوار 29 مارچ 2020 20:30

�اہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلا ف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہحکومت کو قومی حکمت عملی تجویز پیش کی ہے جس پر عمل کرکے موجودہ صورتحال کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے ، بلاشبہ اس وقت پورے ملک اور قوم کو ایک مشکل ترین چیلنج کا سامنا ہے،قوموں پر مشکلات اور چیلنج آنا کوئی انوکھی بات نہیں،اللہ تعالی کی مدد، درست حکمت عملی، بروقت فیصلوں اور جراتمندانہ اقدامات سے چیلنج پر قابو پایا جاتا ہے۔

ا ن خیالات کا اظہارانہوںنے اپنی زیرصدارت وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال، خواجہ آصف ، مریم اورنگزیب، ، عطااللہ تارڑ، بدرشہباز، ذیشان ملک اور عاطف رئوف بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اقدامات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ کورونا کی موجودہ صورتحال پر غور کیلئے موجود ہیں،میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے ذمہ داران اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں ،آپ نے مختصر وقت اور محدود وسائل کے باوجود بروقت اقدامات اٹھائے ،میں خاص طورپر اس لئے بھی آپ کو شاباش دیتا ہوں کہ آپ نے عوام کے مفاد کی خاطر بلاتاخیر ضروری اقدامات کئے ، بروقت لاک ڈائون اس وباء کو پھیلنے سے روکنے میں بہت موثر ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے وفاق کی خصوصی توجہ درکار ہے،وفاقی حکومت نے بہت سارا قیمتی وقت سوچ بچار اور شش وپنج میں ضائع کردیا ،پہلے ہی پنجاب میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑی تیزی سے بڑھ چکی ہے ،اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے عوام کی مدد پر آئرن برادر چین کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،چین کی جانب سے وینٹیلیٹرز، ٹیسٹنگ کٹس، ماسک اور دیگر سامان کی فراہمی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،چین نے ثابت کیا کہ وہ پاکستان کا مخلص اور ہمدرد دوست ہے ،ہم نے حکومت کو قومی حکمت عملی تجویز کی ہے، اس پر عمل کرکے صورتحال کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے ،ہم نے عوامی سطح پر بھی حکمت عملی وضع کی ہے ،پارٹی کو غریب، نادار، کمزور افراد اور خاندانوں کی مدد کے لئے ذمہ داری سونپی ہے ،رضاکارانہ جذبوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،مخیر حضرات بھی اس قومی خدمت کے عمل میں شریک ہوں ،مصیبت کی اس گھڑی میں کمزور بھائیوں، بہنوں کا ساتھ دینا ہے، ان کی مدد یقینی بنانا ہے،اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ہم اس مشکل مرحلے سے سرخرو ہوکر نکلیں گے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان میں سینکڑوں مشتبہ کیسز کی ٹیسٹنگ کے لئے وفاق مدد نہیں کررہا ،بروقت اقدامات نہ ہونے سے ہلاکتوں کا خدشہ ہے ،وفاقی حکومت عوام کی زندگیوں سے نہ کھیلے، فی الفور صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی مدد کرے۔ شہباز شریف نے کہا کہ صوبائی حکومتوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،انشااللہ اتحاد، یکجہتی اور تعاون کے جذبے سے اس مشکل کا مقابلہ کریں گے،پہلے بھی ہماری قوم نے زلزلے، سیلاب، ڈینگی، پولیو اور دیگر آفات کا مقابلہ کیا ہے اور سرخرو ہوئے۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے ڈاکٹرز، نرسز، طبی عملے کی حفاظت کے لئے حفاظتی لباس اور دیگر سامان کی فراہمی کے لئے اقدامات شروع کئے ہیں ،حکومت پر زور دیا ہے کہ ڈاکٹرز، نرسز، طبی عملے کے لئے حفاظتی لباس، دیگر تمام ضروری طبی سامان مہیا کیاجائے، کورونا کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت یقینی بنانا ہوگی۔شہباز شریف نے اجلاس پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد محمد نوازشریف کا کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا ۔

نواز شریف نے اہل کشمیر کے لئے دعائوں اور نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی اس وباسے انسانیت کونجات عطا فرمائے،کشمیراورگلگت بلتستان سمیت پورے اہل پاکستان کے لئے انتہائی فکر مند ہوں،کشمیراور گلگت بلتستان کے عوام کی بھرپور مدد کی جائے،کشمیر، گلگت بلتستان اور پاکستان کے عوام یک جان ہوکر اس آفت کا مقابلہ کریں۔راجہ فاروق حیدر اورحافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ اپنے وسائل سے کورونا کے خطرے سے نمٹنے کے اقدامات کئے ،وفاقی حکومت ہماری اپیلوں، مدد اور اقدامات کے لئے درخواستوں کو نہیں سن رہی۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ نئے وزیراعظم ہائوس کوقرنطینہ سینٹر بنادیا ہے،آفیسرز کلب، ہوٹلز، ریسٹ ہائوسز کو آئیسولیشن سینٹرز اور قرنطینہ مراکز میں بدل دیا ہے،کورونا کے مقابلے کے لئے اقدامات پر اپنے وسائل سے ساڑھے 15 کروڑ اب تک خرچ کرچکے ہیں،کوٹلی، مظفرآباد میں ٹیسٹنگ لیبارٹریاں بناچکے ہیں، راولاکوٹ میںبھی ایک دو روز تک لیبارٹری بن جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ 50 ونٹیلیٹرز ،15پورٹ ایبل ایکسرے مشینیں ،حفاظتی لباس ،سینیٹائزرز درکی فوری ضرورت ہے ۔(ن) لیگ کی جانب سے اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے سندھ سے بھی ایک دن پہلے لاک ڈائون کا فیصلہ کیا،ہم نے بذات خود 4000 حفاظتی لباس خریدے،پورے صوبے میں باقاعدہ سپرے شروع کردیا ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ تفتان کے حوالے سے انکوائری کمشن تشکیل دیا جائے۔وزیراعظم آزادجموں وکشمیر راجہ فاروق حیدر اور وزیراعلی گلگت بلتستان نے اجلاس کو فوری ضروریات سے آگاہ کیا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے آگاہ کیا کہ تفتان سے دو اقساط میں 500 زائرین کو گلگت بلتستان پہنچانے، صوبے کے داخلی دروازے پر تمام مسافروں کی سکریننگ اور بعدازاں ان تمام افراد کو حکومتی نگرانی میں آئیسولیشن سینٹرز میں دو ہفتوں کے لئے رہائش، خوراک اور ان کی تشخیص کے لئے تمام انتظامات بہم پہنچائے گئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں عوام کو ریلیف کے لئے خوراک کی فراہمی کے لئے مخصوص مفت پیکج جو کہ 2500 ہزار گھرانوں کو حکومتی اعانت فراہم کر رہا ہے تاکہ غریب، بے روزگار، دیہاڑی دار اور مریضوں کے افراد خانہ کی مدد ہو۔

ہمسایہ ملک چین کے صوبے سنکیانگ نے مدد کی جس میں ادویات، ہیلتھ آلات شامل ہیں،2000 ٹیسٹنگ کٹس بھی ہیں،صوبے میں 50 کروڑ سے کورونا فنڈ قائم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت، سکردو اور دیامیر میں فوری ٹیسٹنگ لیبارٹریاں قائم کی جائیں ،پاسکو سے گلگت بلتستان کے لئے گندم کا کوٹہ دوگنا کیاجائے ،حفاظتی لباس کی فوری ضرورت ہے ،وینٹی لیٹرزفوری درکار ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ورلڈ بنک کی کورونا کے خلاف امداد میں حصہ دیا جائے،وائرل ٹرانسپورٹ میڈیم ،فوڈ بیگ درکار ہیں ، آبادی اور کورونا سے متاثرہ افراد کے تناسب سے گلگت بلتستان ملک بھر میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے،یہاں صوبے اور وفاق کی جانب سے ریڈ زون ڈیکلیئر کر کے تین سے چھ ماہ کی مدت کی حکمت عملی مرتب کرنا ہوگی۔