مفتی منیب الرحمان نے سینئر اینکر محمد مالک کو کھری کھری سنا دیں

کل سے 50 ٹی وی چینلز نے مسجد اور نماز کوموضوع بنایا ہوا ہے، آپ مسجد اور نماز کو ٹارگٹ کررہے ہیں، لیکن بڑے بڑے اسٹورز اور معروف بیکریاں کھلی ہوئی ہیں

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 29 مارچ 2020 20:58

مفتی منیب الرحمان نے سینئر اینکر محمد مالک کو کھری کھری سنا دیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ 2020ء) مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے مذہبی اسکالر جاوید غامدی سے مناظرے کے چیلنج پر سینئر اینکر محمد مالک کو کھری کھری سنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ کل سے 50 ٹی وی چینلز نے مسجد اور نماز کوموضوع بنایا ہوا ہے، آپ مسجد اور نماز کو ٹارگٹ کررہے ہیں، لیکن بڑے بڑے اسٹور اور معروف بیکریاں کھلی ہوئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اینکر پرسن محمد مالک اپنے ٹاک شو پروگرام میں مفتی منیب الرحمان سے بار بار سوال دہراتے اور ٹوکتے رہے، جس پر مفتی منیب الرحمان غصے میں آ گئے۔ اور کہا کہ بات میں دخل اندازی کرنی ہے تو پروگرام بند کردیں۔ محمد مالک مساجد کی بندش اور نماز سے متعلق مفتی منیب الرحمان پر زور دے رہے تھے کہ آپ مذہبی اسکالر جاوید احمد غامدی سے مناطرہ کرلیں۔

(جاری ہے)

جس پر مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ میں نے کافی عرصے سے مناظرہ کرنا چھوڑ دیا ہے۔ آپ لبرلز ہیں، آپ جس طرح بات کرنا چاہتے ہیں کریں اور جس کو مرضی بلا لیں۔ آپ لوگوں نے کل سے 50 ٹی وی چینلز نے مسجد اور نماز کوموضوع بنایا ہوا ہے، آپ مسجد اور نماز کو ٹارگٹ کررہے ہیں، لیکن بڑے بڑے اسٹور اور معروف بیکریاں کھلی ہوئی ہیں۔ لوگ اندر بیکریوں میں اندر آ جارہے ہیں، وہاں رش ہے کوئی بات نہیں کی جا رہی۔

اور مساجد نماز کو اجتماعی طور پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی مثبت پیغامات بھیجے گئے ہیں۔ لیکن آپ ڈکٹیٹ کررہے ہیں۔ اگر آپ مذہبی انقلاب لاسکتے ہیں تو بغیر تاخیر ابھی لے آئیں۔ جس پر محمد مالک نے کہا کہ ہم فیصلے نہیں کررہے،ہم تو سمجھنا چاہ رہے ہیں۔ مفتی منیب نے کہا کہ ہم بھی آپ جتنے ہی محبت وطن اورمحب انسانیت ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بروقت اقدامات نہ کرنے سے ہلاکتوں کی ذمہ داری وزیراعظم پر ہوگی، حکومت نے بہت سارا قیمتی وقت سوچ بچار اور شش وپنج میں ضائع کردیا، حکومت کو کورونا وباء پر قابو پانے کیلئے فوری مزید اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ واضح رہے پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1526ہوگئی ہے، معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ان میں 857کیسز ایران سے آئے ہیں۔

قرنطینہ سینٹرز میں 4 ہزار 365 افراد کے ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔ پنجاب 558، سندھ 481، خیبرپختونخواہ 188، بلوچستان138، گلگت116، اسلام آباد 34 اور آزاد کشمیر میں 2افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ ملک میں اب تک 13افراد کورونا سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔جاں بحق افراد میں ایک کا تعلق لوئر دیر اور ایک کا کراچی سے ہے۔11افراد کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ پاکستان میں28مریض مکمل طور پر صحت یاب ہوچکے ہیں۔