حکومت کو لاک ڈائون کے باعث ملک کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے، عوام کی مشکلات کا تدارک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، مستحقین تک ریلیف پیکیج پہنچانے کا طریقہ کار طے ہو چکا ہے اور حکومت جنگی بنیادوں پر غریب خاندانوں تک راشن اور امداد پہنچانے کیلئے کوششیں کر رہی ہے،وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

اتوار 29 مارچ 2020 23:25

حکومت کو لاک ڈائون کے باعث ملک کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کی مشکلات کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2020ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کو لاک ڈائون کے باعث ملک کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے، عوام کی مشکلات کا تدارک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، مستحقین تک ریلیف پیکیج پہنچانے کا طریقہ کار طے ہو چکا ہے اور حکومت جنگی بنیادوں پر غریب خاندانوں تک راشن اور امداد پہنچانے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔

اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ایران میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلا اسلئے پاکستانی زائرین وہاں مزید نہیں رکنا چاہتے تھے، ایران سے آنے والے زائرین پاکستانی شہری ہیں، واپس آنا ان کا حق تھا، اسی طرح خصوصی پرواز کے ذریعے بنکاک میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو بھی واپس لائے کیونکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی مشکلات دور کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قرنطینہ میں زائرین کو اکٹھا رکھنے کے منفی اثرات سامنے آئے، اب غلطیوں کو دوہرایا نہیں جائے گا اسلئے فیصلہ کیا گیا کہ زائرین کو اپنے اپنے صوبوں کے حوالے کیا جائے تاکہ وہ انہیں سیلف کورنٹین کرنے کی ذمہ داری لیں اور کسی ایک صوبے پر بوجھ نہ بڑھے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس چیلنج پر قابو نہیں پا سکے تاہم موجودہ حکومت نے ہیلتھ اسٹرکچر مضبوط نہ ہونے کے باوجود وائرس کی روک تھام کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے، کوشش ہے کہ وائرس کی ایک سے دوسرے شخص تک منتقلی کی شرح نہ بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی، بار بار اپیلیں کرنے کے باوجود لوگ احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کر رہے جو کہ تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان (آج) پیر کو کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈائون کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔