چین اور دوسرے دوست ممالک کی مدد سے کورونا وائرس کی وبا پر جلد قابو پا لیں گے،

عوام حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا ویڈیو پیغام میں اظہار

پیر 30 مارچ 2020 17:18

چین اور دوسرے دوست ممالک کی مدد سے کورونا وائرس کی وبا پر جلد قابو پا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ چین اور دوسرے دوست ممالک کی مدد سے کورونا وائرس کی وبا پر جلد قابو پا لیں گے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ عوام حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور ڈاکٹروں اور ماہرین طب کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

پیر کے روز اپنے ایک ویڈیو پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی بھرپور معاونت کر رہا ہے جس کے لیے ہم چین کی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔ اٴْنہوں نے کہا کہ ہم بار بار لوگوں کو گھروں میں رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تلقین اس لیے کر رہے ہیں کہ یہی اس وبا سے نکلنے کا راستہ ہے اور اسی میں ہم سب کی بقا اور بہتری ہے۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہا کہ ہم سب مسلمان اور دین اسلام کے پیروکار ہیں اور دین اسلام صفائی ستھرائی کی تاکید کرتا ہے اور اٴْسے روز مرہ کی زندگی کے لیے لازم قرار دیتا ہے۔ صفائی نصف ایمان ہے،اور نمازظاہری،باطنی اور روحانی طہارت کے لیے فرض کی گئی ہے۔ آج ساری دنیا پر نماز پنجگانہ، وضو اور غسل کی اہمیت واضح ہو رہی ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کو ختم کرنے کے لیے خود ہمارا اسلامی طرز حیات اور طبی ماہرین کی رائے بہترین طریقہ کار وضع کرتے ہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہم علماء و مشائخ اور اسلامی نظریاتی کونسل آزاد کشمیر کے بے حد شکر گزار ہیں،جنہوں نے بین المسالک مشاورت اور اتفاق کے بعد کرونا وائرس کو ختم کرنے کے لیے عوام کی شریعت کی روشنی میں رہنمائی کی ہے۔اٴْنہوں نے کہا کہ زکوة مستحقین کو وقت سے پہلے دی جا سکتی ہے اور دینی چاہیے کیونکہ لوگوں کی اِس وقت فوری ضرورت کو پورا کرنا ضروری ہے۔

مساجد کھلی رکھی جائیں گی اور پانچ وقت اذان، اقامت اور جماعت جاری ر ہیں گی لیکن اس موذی مرض کے پھیلاؤ کور وکنے کے لیے مسجد میں نمازیوں کی تعداد مختصر کی جا سکتی ہے جو لوگ کرونا وائرس یا دوسری بیماریوں کا شکار ہیں اوربچے، مساجد میں نہ جائیں۔ مسجد میں فرض نمازپڑھی جائے اور جمعے کاخطبہ مختصر کیا جا سکتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اسی طرح تجہیز، تکفین اور تدفین کے بارے میں طبی ماہرین کی رائے کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور ان میں تیمم بھی شامل ہے۔

نماز جنازہ میں کم از کم لوگ شریک ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان ہدایات پر عمل کر کے کرونا کی وبا پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس وقت بحیثیت مسلمان ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ شریعت کے عین مطابق،حکمت، تدبیر اور ڈاکٹروں کی ہدایت کی روشنی میں قیمتی جانیں بچائیں اور اس سلسلے میں آئمہ مسا جد اور تمام مسلمانوں پر اہم ترین ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انشاء اللہ ہم ان فرائض کی انجام دہی میں کامیاب ہوں گے۔ خدا ہمارا حامی و ناصر ہو۔