کورونا وائرس:اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 100 ارب روپے کے ہنگامی فنڈ کی منظوری دیدی

مجموعی طور پر ایک اعشاریہ دوکھرب کا مالی پیکیج دیا جائے گا‘ ریلوے کو 6 ارب ‘یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے 50 ارب‘وزارت تجارت کو 30 ارب ‘ وزارت صنعت وا پیداوار کو200ارب‘اورایف بی آر کو 75 ارب روپے کی اضافی گرانٹ دی جائے گی . اعلامیہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 30 مارچ 2020 22:06

کورونا وائرس:اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 100 ارب روپے کے ہنگامی فنڈ کی منظوری ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 مارچ۔2020ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کے لیے 100 ارب روپے کے ہنگامی فنڈ سمیت1.2 کھرب روپے کے فوری مالی پیکج کی منظوری دے دی ہے. خزانہ ڈویژن سے جاری اعلامیے کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا مقصد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے ریلیف پیکج کے اعلان کو حتمی شکل دینا تھا.

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق ای سی سی نے کورونا وائرس کے اثرات کم کرنے کے لیے آئین پاکستان کی دفعہ 84 اے کے تحت 100 ارب روپے کے اضافی ہنگامی فنڈ کی منظوری دی‘ای سی سی کی طرف سے نادار افراد کو احساس پروگرام کے تحت نقد مالی امداد کے ذریعے سہولت فراہم کرنے کے لیے خصوصی پیکج کی بھی منظوری دے دی گئی جس کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں سے مالی تعاون کیا جائے گا.مستحق خاندانوں کو مالی تعاون کے طریقہ کار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 4 ماہ کے لیے تعاون کیا جائے گا جو ایک ہی قسط میں ادا کیا جائے گا اور یہ رقم کفالت پروگرام کے شراکت دار بینک کے ذریعے دی جائے گی جو 12 ہزار روپے ہوگی‘اعلامیے کے مطابق وزارت صنعت وا پیداوار کی جانب سے مالی تعاو کے لیے جامع تجاویز پیش کی گئیں اور ای سی سی نے 200 ارب روپے کے مالی تعاون کی منظوری دی جو صنعتوں میں روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والوں کو دی جائے گی کیونکہ کورونا وائرس کے باعث انہیں اجرت نہیں مل سکی.ای سی سی کا بتایا گیا 30 لاکھ مزدوروں کے متاثر ہونے کاتخمینہ لگایا گیا ہے اور انہیں ماہانہ کم از کم 17 ہزار 500 روپے دیے جائیں گے ای سی سی نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے 50 ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی اور کہا گیا کہ یوٹیلٹی اسٹورز 9 بنیادی ضرورت کی اشیا پر ایک جامع منصوبہ بنا چکے ہیں.اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایف بی آر کے لیے 75 ارب روپے کی بھی منظوری دی تاکہ وہ دس سال سے واجب الادا سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے ریفنڈز، ڈیوٹی ڈرا بیکس اور کسٹم ڈیوٹیز ادا کی جاسکیں.کمیٹی نے مختلف غذائی اجناس کی درآمد اور فراہمی پر عائد مختلف ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں کمی کی اجازت بھی دی تاکہ معاشرے کے مختلف طبقات پر کورونا وائرس کے منفی اثرات کا خاتمہ کیا جاسکے وزارت تجارت کو 30 ارب روپے کے اضافی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی تاکہ برآمدکنندگان کو رواں مالی سال میں معاشی نموکی سست روی سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جاسکے.ای سی سی نے پاکستان ریلوے کو خسارے پورے کرنے کے لیے 6 ارب روپے کے اضافی گرانٹ کی منظوری بھی دے دی، ریلوے نے کورونا وائرس کے باعث اپنی سروس معطل کردی ہے مذکورہ فنڈ سے ریلوے کے 70 ہزار ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی.یاد رہے کہ 24 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے ملک میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلنے کے نتیجے میں معاشی سرگرمیوں میں آنے والے تعطل اور اس کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے عوام اور مختلف شعبوں کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کردیا تھا.ریلیف پیکج کے اہم انکات میں مزدور طبقے کے لیے 200ارب روپے، ایکسپورٹ اور انڈسٹری کے لیے 100 ارب روپے، غریب خاندانوں کے لیے 150ارب روپے اور 3ہزار روپے فی گھرانہ دینے کا اعلان کا شامل تھا‘وزیراعظم کے پیکج میں یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50ارب روپے ، گندم کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے 280ارب روپے، پیٹرولیم مصنوعات میں فی لیٹر 15روپے کمی، بجلی، گیس کے بل 3ماہ کی اقساط میں ادا کرنے کا ریلیف، میڈیکل ورکرز کے لیے 50ارب روپے شامل تھے.