وائرس کی وباء کے دوران بازاری کھانوں اورٹیک وے سروس سے بھی گریز کرنا چاہیے، یوکے فوڈ اسٹینڈرڈز ایجنسی

پیر 30 مارچ 2020 23:55

وائرس کی وباء کے دوران بازاری کھانوں اورٹیک وے سروس سے بھی گریز کرنا ..
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2020ء) برطانیہ کے ادارے (یوکے فوڈ اسٹینڈرڈز ایجنسی )نے وائرس کی وباء کے دوران بازاری کھانوں پر گھر میں بنائے کھانوں کو ترجیح دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر میں ڈیلیوری یا ٹیک وے سروس سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ پیر کو اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں ادارے نے لکھا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے روزمرہ خریداری کے بارے میں جس نئے نقطہ نظر کو الفاظ کا جامہ پہنایا ہے وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے حکومتی اقدامات کا خاکہ تھا۔

لیکن کھانے کی خریداری یا گھر میں ڈیلیوری(ٹیک وی) کاسب سے محفوظ طریقے کون سے ہیں اُس بارے میں معلومات کی کمی ہے۔دکانوں میں کیا خطرہ ہی کے بارے میں ادارے نے کہا ہے کہ کورونا وائرس تب پھیلتا ہے جب ایک متاثرہ شخص اپنے لعاب کی چھوٹی بوندیں جو وائرس سے بھری ہوتی ہیں، ہوا میں کھانسی ،چھینک یا تھوک سے بکھیر دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

جب دوسرے صحت مند لوگ اُس ہوا میں سانس لیتے ہیں تو وہ بھی کئیرر بن جاتے ہیں لہذا خریداری کا عمل اور دوسرے لوگوں کے ساتھ گھل مل جانا ایک خطرہ ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس صورت حال میں دوسروں سے کم سے کم 2 میٹر (تقریبا 6 فٹ) دوررہنا پڑے گا۔ادارے نے لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ میڈیسن کے پروفیسر سیلی بلوم فیلڈ کا حوالہ دیا ہے کہ سپر مارکیٹ وائرس کے منتقلی کے لیے ایک '' خطرناک ترتیب'' فراہم کر سکتی ہے۔ '' کیوں کہ بہت سے لوگ اشیاء، چیک آؤٹ بیلٹ، کیش کارڈز، کار پارک ٹکٹ مشین کے بٹنوں، اے ٹی ایم ادائیگی کے بٹنوں، کاغذات کی رسیدوں وغیرہ کو چھو رہے ہوتے ہیں اور دوسرے ان کی جگہ لے رہے ہوتے ہیں۔ ان خطرات کو دور کرنے کے طریقے موجود ہیں۔ ادارے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کوویڈ۔19 کے کھانے کے ذریعہ منتقل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اچھی طرح سے کھانا پکانے سے یہ وائرس ہلاک ہوجائے گا۔