انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ڈرابیک ریفنڈز ادائیگی کا موثر اور شفاف مرکزی نظام وضع کیا جا رہا ہے،

کورونا وائرس کی وبا کے خلاف موثر لائحہ عملبنانے، عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے ٹیکس کی ادائیگی ضروری ہے، ترجمان ایف بی آر

منگل 31 مارچ 2020 17:30

انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ڈرابیک ریفنڈز ادائیگی کا موثر اور شفاف ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2020ء) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو(ایف بی آر) نے کہاہے کہ موجودہ مشکل حالات کے تناظر میں وفاقی حکومت کی طرف سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق ایف بی آر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ڈرابیک ریفنڈز ادائیگی کا موثر اور شفاف مرکزی نظام وضع کر رہا ہے، ٹیکس گزاراپنے حصے کا ٹیکس بروقت اداکرے ۔ منگل کویہاں جاری بیان میں ترجمان ایف بی آرنے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ڈرابیک ریفنڈز ادائیگی کا موثر اور شفاف مرکزی نظام وضع کیا جارہاہے جس کی بدولت ٹیکس گزاروں کو ریفنڈز کی تیز تر ادائیگی ممکن ہو پائے گی تاہم اس سلسلے میں ٹیکس گزاروں کی طرف سے تعاون درکار ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ٹیکس گزاروں کو اگر ان کو انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سے متعلق کوئی بھی مشکل پیش آ رہی ہے تو وہ اپنی شکایت فی الفور ممبر آئی آر آپریشنز کو فون نمبر 9201561-051 یا ای میل [email protected] پر ارسال کریں تا کہ ان کی شکایت کو دور کیا جائے۔

(جاری ہے)

ایف بی آرنے ٹیکس گزاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے حصے کا ٹیکس ادا کریں تاکہ حکومتی وسائل میں اضافہ ہو اور درپیش موذی وبا کے خلاف حکومت موثر لائحہ عمل بنائے اور ان حالات میں عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

ترجمان نے کہا کہ آج جب وطن عزیز کرونا وائرس کے خلاف نبرد آزما ہے اور جہاں ہر پاکستانی اپنے حصے کا بوجھ اٹھا رہا ہے وہاں ایف بی آر کے افسران اور اہلکار پاکستان کی ملکی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ ٹیکس گزاروں سے کم سے کم رابطہ رکھتے ہوئے ایف بی آر کے اہلکار اس موذی وبا میں لاک ڈاون کی صورتحال کے باوجود اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ٹیکس اکٹھا کر رہے ہیں تاکہ وطن عزیز کویہ جنگ جیتنے کے لئے وسائل میسر ہو سکیں۔

ایف بی آر کا سٹاف اور افسران ان نامساعد حالات میں اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ محصولات کا تسلسل ٹوٹنے نہ پائے۔ترجمان نے کہاکہ اگر ہمیں یہ جنگ جیتنا ہے تو ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی قوم کے ہر شخص کو اپنے حصے کا ٹیکس ادا کرنا ہو گاتاکہ ریاست پاکستان اپنی تمام تر قوت اور وسائل صحت و رفاہ عامہ کے کاموں پر لگا سکیں۔

متعلقہ عنوان :