موبائل فونز کی سمگلنگ میں کمی سے ملک میں موبائل فونز اسمبلنگ کی خواہشمند کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ

منگل 31 مارچ 2020 17:24

موبائل فونز کی سمگلنگ میں کمی سے ملک میں موبائل فونز اسمبلنگ کی خواہشمند ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2020ء) موبائل فونز کی سمگلنگ میں کمی سے ملک میں موبائل فونز اسمبلنگ کی خواہشمند کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) نے اب تک 24 کمپنیوں کو اندرون ملک موبائل فون سیٹوں کی اسمبلنگ کی اجازت دی ہے۔ پاکستان اور چین کی کمپنیوں نے مشترکہ منصوبہ کے تحت اندرون ملک تھری جی اور فور جی موبائلز کی تیاری شروع کر دی ہے۔

چین کی کمپنی ٹرانسلیشن ہولڈنگز اور پاکستان کے ٹیکنو گروپ نے ٹرانسلیشن ٹیکنو الیکٹرانکس لمیٹڈ (ٹی ٹی ای) کے نام سے ایک مشترکہ کمپنی قائم کی ہے جس میں پاکستانی کمپنی کے 60 فیصد جبکہ چینی کمپنی کے 40 فیصد حصص ہیں۔ ٹی ٹی ای کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آصف الله والا نے کہا کہ ٹی ٹی ای پاکستان میں تھری جی اور فور جی سمارٹ فونز تیار کرنے والی پہلی پاکستانی کمپنی ہے۔

(جاری ہے)

کمپنی نے 800 سے زیادہ ہنرمند افرادی قوت کی ایک شفٹ کی مدد سے پہلے مرحلہ میں سالانہ 1.8 ملین سیٹ تیار کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افرادی قوت 30 سے کم عمر ہنرمندوں پر مشتمل ہے جو پیداواری عمل میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موبائل فونز کی سالانہ مارکیٹ کا حجم 366 ارب روپے ہے جبکہ آٹو سیکٹر کا سالانہ کاروباری حجم 360 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں موبائل فون سیٹوں کی صنعت کا حجم آٹو سیکٹر سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ کی صلاحیتوں کے پیش نظر حکومت ایک جامع پالیسی مرتب کرے تاکہ اندرون ملک موبائل فونز کی اسمبلنگ میں اضافہ ہو۔ آصف الله والا نے مزید کہا کہ موبائل کی صنعت دنیا کی پانچ بڑی صنعتوں میں شامل ہے جس کا سالانہ کاروبار 552 ارب ڈالر ہے جبکہ دنیا بھر میں سالانہ 6 ارب موبائل فونز فروخت ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فونز کی تیاری کا مرکز چین ہے جو سالانہ 150 ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لیبر کا ماہانہ خرچہ 600 ڈالر جبکہ پاکستان میں 120 ڈالر ماہانہ پر سستی لیبر دستیاب ہے اس لئے مستقبل میں پاکستان چینی مینوفیکچررز کیلئے پرکشش ملک بن سکتا ہے۔ آصف الله والا نے کہا کہ موبائل فونز کی سمگلنگ میں کمی سے اندرون ملک سیٹوں کی تیاری میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھی ہے اور پی ٹی اے نے اب تک 24 کمپنیوں کو اس حوالہ سے اجازت بھی دی ہے۔