کرونا کی وباء کے خلاف جنگ میں وفاق اورصوبے ایک صفحہ پرہے، تمام معاملات مشاورت کے ساتھ طے کئے جارہے ہیں،

ملک بھرمیں ضروری اشیاء کی بلارکاوٹ ترسیل سمیت ویلیوچین کو برقراررکھنے کوبھی یقینی بنایاجارہاہے، اقتصادی پیکج کے نتیجے میں شہریوں اورصنعتوں کوریلیف فراہم کیا گیا وفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہر کی وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزاکے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ

منگل 31 مارچ 2020 19:57

کرونا کی وباء کے خلاف جنگ میں وفاق اورصوبے ایک صفحہ پرہے، تمام معاملات ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2020ء) وفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہرنے کہاہے کہ کرونا کی وباء کے خلاف جنگ میں وفاق اورصوبے ایک صفحہ پرہے، تمام معاملات مشاورت کے ساتھ طے کئے جارہے ہیں، ملک بھرمیں ضروری اشیاء کی بلارکاوٹ ترسیل سمیت ویلیوچین کو برقراررکھنے کوبھی یقینی بنایاجارہاہے، اقتصادی پیکج کے نتیجے میں شہریوں اورصنعتوں کوریلیف فراہم کردیا گیاہے۔

منگل کو یہاں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر اوروزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزاکے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کروناوائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے جس ریلیف پیکج کا اعلان کیاتھا اس پرعمل درآمد کاآغازکیاگیاہے، کل اقتصادی رابطہ کمیٹی نے خصوصی اجلاس میں اس کی منظوری دی ہے، یہ پیکج معاشرے کے کمزورطبقات اوران صنعتوں کیلئے اہمیت کاحامل ہے جوکرونا وائرس کی وباء کی وجہ سے متاثرہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پیکج کے تحت قرضوں اورسودکی ادائیگی میں 6 ماہ تاخیرکی سہولت دی گئی ہے، مستحقین کی تعدادکوبڑھا کرایک کروڑ20 لاکھ کردیاگیاہے جنہیں کفالت پروگرام اورضلعی انتظامیہ کی سفارش پر نقد امداددی جائیگی، نقدامداد 4 ماہ تک کے عرصہ کیلئے دی جائیگی ۔انہوں نے بتایا کہ پیکج کے تحت صنعتی شعبے کے یومیہ مزدوروں کیلئے نقد مالی معاونت کے ضمن میں 200 ارب روپے رکھے گئے ہیں ،کیش امداد یومیہ اجرت کرنے والے ان مزدوروں کودی جائیگی جو کروناکی وباء سے بے روزگارہوچکے ہیں، ہ اس کیٹگری میں 30 لاکھ ورکرز کا اندازہ ہے جنہیں 17500 روپے ماہانہ کی شرح سے ادائیگی کی جائیگی ۔

انہوں نے بتایاکہ معاشرے کے کمزوراورکم آمدنی والے طبقات کواشیائے خوردنوش رعایتی نرخوں پرفراہم کرنے کے ضمن میں یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن کیلئے پیکج میں 50 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حماداظہرنے کہاکہ 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین،جوکل صارفین کا 70 فیصدہے، کوبلوں کی ادائیگی میں تین ماہ کی سہولت وزیراعظم کے پیکج میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پیکج میں کروناوائرس کے نتیجہ میں متاثرہونے والی صنعتوں کیلئے خصوصی ترغیبات اورمراعات کااعلان کیاگیاہے، جن میں سیلزٹیکس وانکم ٹیکس ری فنڈز، ڈیوٹی ڈرابیک، اورکسٹمز ڈیوٹیز کی مد میں 10 سال سے زیرالتواء ادائیگیوں کو یقینی بنانے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیوکیلئے 75 ارب روپے ، گرانٹ ٹیکسٹائل کے برآمدکنندگان کوڈیوٹی ڈرابیک کی مدمیں فنڈز کی فراہمی اوردیگر ترغیبات شامل ہیں۔

وفاقی وزیرنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ صنعت کاراپنے ملازمین بالخصوص یومیہ اجرت پرکام کرنے والے مزدوروں کاخیال رکھیں اوروہ بے روزگاری کاشکارنہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہماراہدف ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے نہ صرف پیداوارکاعمل جاری رہے بلکہ ان کی بلارکاوٹ ترسیل اورفراہمی کوبھی یقینی بنایا جائے، گزشتہ تین چارروز سے ہمارا تمام صوبائی چیف سیکرٹریز کے ساتھ ویڈیولنک کے ذریعے رابطہ ہوتاہے اورمشاورت کے ساتھ فیصلے کئے جارہے ہیں ، ہم نے اتفاق رائے سے نہ صرف تیارکنندگان بلکہ ریٹیل کی سطح پرفہرستیں تیارکی ہیں تاکہ ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

حماداظہر نے کہاکہ کرونا کے خلاف جنگ میں ہم سب ایک صفحہ پرہے، ہماری کوشش ہے کہ پیداواری عمل جاری رہے اورصنعتوں کو نہ صرف خام مال کی فراہمی بلکہ وہاں ہنرمندوں اوردیگرافرادی قوت تک پہنچانے کو بھی یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ سندھ میں مزدوروں اورہنرمندوں کو پیداواری یونٹوں تک پہنچنے کی بعض شکایات موصول ہوئی تھیں جس پرصوبائی حکومت سے رابطہ کیاگیا اورصوبائی حکومت اورانتظامیہ نے یہ مسائل فوری طورپرحل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں اناج کی قلت نہیں ہے، حکومت صورتحال پرپوری نظررکھے ہوئی ہے۔