تیسری دنیا کے ممالک کے قرضے ری شیڈول کیے جائیں، کورونا نے پوری دنیا پر کشمیریوں کے لاک ڈائون کی مشکلات اجاگر کردیں،

عالمی برادری ہندوستان پر دبائو ڈالے کہ وہ کشمیر میں 8ماہ سے بزور طاقت لگائے گئے کرفیو کو فی الفور ختم کرے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی ملتان قرنطینہ سنٹر کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

منگل 31 مارچ 2020 21:44

تیسری دنیا کے ممالک کے قرضے ری شیڈول کیے جائیں، کورونا نے پوری دنیا ..
ملتان ۔31 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی برادری کشمیر میں 8ماہ سے لگائے گئے لاک ڈائون کی اذیت کو محسوس کرے۔ ہم لوگ 15دن کے لاک ڈائون سے پریشان ہیں۔ کشمیری عوام8ماہ سے کس اذیت سے گزر رہے ہونگے۔ عالمی برادری ہندوستان پر دبائو ڈالے کہ وہ کشمیر میں 8ماہ سے بزور طاقت لگائے گئے کرفیو کو فی الفور ختم کرے اور وہاں کی عوام کو صحت اور علاج و معالجہ کی ضروری سہولیات مہیا کریں تاکہ وہاں کے عوام کورونا کا مقابلہ کر سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انڈسٹریل اسٹیٹ ملتان میں قائم قرنطینہ سینٹر کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری خزانہ مخدومزادہ زین حسین قریشی‘ چیف وہپ قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر ‘ صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک ‘ ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک و ملتان انتظامیہ کے دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں نے فرانس برطانیہ اٹلی ‘ سپین ‘ چین سمیت سارک ممالک کے وزراء خارجہ سے رابطہ کیا ہے۔ جہاں ان سے کورونا کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بات چیت کی ہے۔ وہاں کشمیر میں 8ماہ سے لگائے گئے لاک ڈائون پر بھی ان کی توجہ مبذول کروائی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص جی 20ممالک تیسری دنیا کے ممالک جن کا ہیلتھ سسٹم کمزور ہے، ان ممالک کے قرضوں کو ری سٹرکچر کر دے تاکہ قرضوں کے سودوالا پیسہ اس وباء سے مقابلہ کرنے کے لئے اور عوام کو صحت سے وابستہ سہولیات کی فراہمی اور صحت کے شعبے کی ترقی کیلئے استعمال کیا جاسکے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی ہماری درخواست کی تائید کی ہے ۔ امید ہے ہماری درخواست پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی199ممالک کوکورونا کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دنیا نے ایسا چیلنج پہلے کبھی نہیں دیکھا ،دنیا کا کوئی ایسا خطہ نہیں جو اس وباء سے متاثر نہ ہوا ہو۔ 199ممالک کا ہر شخص ، ہر کنبہ اس سے متاثر ہے۔

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے ۔ ہماری حکومت اکیلے اس بوجھ کو نہیں اٹھا سکتی۔ عوام ساتھ دیں عوام حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔ انشاء اللہ جلد ہی اس چیلنج پر قابو پالیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایات پر مختلف ممالک کے وزراء خارجہ کے ساتھ رابطہ کیا ہے جس میں ان ممالک کے ساتھ کورونا چیلنجز کے حوالے سے اظہار یکجہتی کی ہے بلکہ ان ممالک کے تجربات سے مستفید ہوئے ہیں اور ہم نے کورونا چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے چین کی قیادت نے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ جس پر ہم چینی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر مدد کر رہے ہیں ۔چین سے صحت کی سہولیات سے وابستہ سامان کے پانچ جہاز اور چینی ڈاکٹرز کی ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہے جبکہ مزید جہاز بھی آ رہے ہیں،ہم نے اپنی ٹیم بھی چین روانہ کر دی ہے جو چین میں تربیت لے گی اور چین کے تجربات سے مستفید ہوگی۔

آج ملتان انتظامیہ اورملتان کے پارلیمنٹرین کے ساتھ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مفصل نشست ہوئی اورکورونا وائرس کے حوالے سے کیئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔وزیر اعظم کے 1200ارب پر سوشل اکنامک ریلیف پیکیج پر ملتان کے دوستوں کو اعتماد میں لیا ۔ پنجاب حکومت کے 25 لاکھ گھرانوں کو راشن پہنچانے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس وباء پر قابو پانے کیلئے جوبھی اقدامات کررہی ہے اس میں کامیاب ہوں گے۔

قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انڈسٹریل اسٹیٹ ملتان میں قائم پاکستان کے سب سے بڑے قرنطینہ سینٹر کا دورہ کیا اور مقیم افراد سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ملتان نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو سینٹر میں مقیم افراد کو فراہم کی جانے والی سہولیات بارے بریف کیا۔