جماعت اسلامی کے ورکرز نے مذہبی رواداری کی مثال قائم

جماعت اسلامی کی فلاحی تنظیم الخدمت کے نوجوانوں کو چرچ اور مندروں میں جراثیم کش سپرے کرتے ہوئے دیکھا گیا

Khurram Aniq خُرم انیق بدھ 1 اپریل 2020 10:40

لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-01اپریل2020ء) پوری دنیا کو اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے مشکلات کاسامنا ہے۔ چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا میں 200 کے قریب ممالک کو متاثر کر دیا ہے۔ پوری دنیا کی طرح کورونا وائرس نےا ب پاکستان میں بھی اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعد اس کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی دوران حکومت تو اپنے کام کر رہی ہے، لیکن دوسری فلاحی تنظیموں کی جانب سے بھی قوم کی خدمت کی جا رہی ہے۔

اسی دوران پاکستان کی سیاسی و مذہبی تنظیم جماعت اسلامی کے ورکرز نے مذہبی رواداری کی مثال قائم کر دی ہے۔ جماعت اسلامی کی فلاحی تنظیم الخدمت کے نوجوانوں کو چرچ اور مندروں میں جراثیم کش سپرے کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے،لیکن یہاں اقلیتوں کا خیال بھی پھرپور طریقے سے رکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کی مثال جماعت اسلامی کے کارکنوں نے قائم کر دی ہے۔

پاکستان میں اقلیتیں دنیا کے بہت سے ممالک خصوصا پڑوسی ملک کی نسبت نہایت محفو ظ ہیں اور امن و سکون سے اپنی زندگی بسر کررہے ہیں مسلمان شہریوں کی جانب سے اکثر و بیش تر ان کیلئے اظہار یکجہتی بھی کیا جاتا ہے اور حکومتی سطح پر بھی انہیں پاکستان کے برابر شہری کے حقوق فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش جاری رہتی ہے۔مختلف عوامی مقامات کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے جراثیم کش سپرے کیا جارہا ہے،مہم کے دوران چرچ اور مندروں میں بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کا سپرے کرکے دنیا کو مذہبی روادار ی کا بہترین پیغام دیا گیا کہ اسلام ایک امن و سلامتی کا مذہب ہے اور پاکستان اس مذہب کی تعلیمات پر بنائی گئی ایک ریاست ہے۔

اس اقدام کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں کی جانب سے تعریفی پیغامات کا تانتا بندھ گیا، سندھ سے تعلق رکھنے والے ہندو سماجی کارکن کپل دیو نے اپنے پیغام میں لکھا کہ الخدمت کے چرچ اور مندروں میں بھی جراثیم کش سپرے کرنا ایک بہترین قدم ہے اور یہ مذہبی رواداری کی سب سے بڑی مثال ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 26 افراد ابھی تک اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔