سیمنٹ کی فروخت میں 80 فیصد کمی

بدھ 1 اپریل 2020 10:45

اسلام آباد ۔ یکم اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اپریل2020ء) کورونا وائرس کی وباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈائون کے حفاظتی اقدامات کی وجہ سے سیمنٹ کی فروخت میں گزشتہ چند روز کے دوران 80 فیصد کمی ہوئی ہے۔ آل پاکستان سیمنت مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم ای) کے حکام نے کہا ہے کہ جنوبی زون (سندھ) میں گزشتہ دس روز سے جاری لاک ڈائون کی وجہ سے سینٹ کی صنعت کی یومیہ فروخت میں 85 فیصد کمی ہوئی ہے اور جنوبی زون کی سیمنٹ کی صنعت اوسط یومیہ فروخت 3500 ٹن تک کم ہو گئی ہے جبکہ قبل ازیں یومیہ فروخت 20 تا 22 ہزار ٹن تھی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب (شمالی زون) کے کارخانوں کی فروخت 75 فیصد کم ہوئی ہے کیونکہ پنجاب میں جزوی لاک ڈائون کا فیصلہ سندھ سے چار روز بعد میں کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شمالی زون کے سیمنٹ تیار کرنے والے اداروں کی فروخت 30 تا 35 ہزار تن یومیہ تک کم ہو گئی ہے جبکہ لاک ڈائون سے پہلے پنجاب کے کارخانوں کی روزانہ اوسط فروخت ایک لاکھ 35 ہزار ٹن تا ایک لاکھ 40 ہزار ٹن تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈائون کے باعث ٹرانسپورٹ کے بعض مسائل کی وجہ سے سیمنٹ کی برآمدات بھی 93 فیصد کی کی سے ایک ہزار ٹن تا 1500 ٹن تک کم ہو گئی ہیں جبکہ قبل ازیں سیمنٹ کی روزانہ برآمدات 20 تا 22 ہزار ٹن تھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی فروخت اور برآمدات میں کمی سے مختلف ٹیکسوں کی مد میں حکومتی محاصل بھی کم ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیمنٹ تیار کرنے والی صنعت حکومت کو مختلف ٹیکسوں کی مد میں 3800 روپے فی ٹن کی ادائیگی کرتی ہے جس میں دو ہزار روپے فی ٹن ایکسائز ڈیوٹی اور 1800 روپے فی ٹن سیلز ٹیکس شامل ہے۔

اے پی سی ایم کے اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں جولائی تا فروری 2019-20ء کے دوران سیمنٹ کی برآمدات 10 فیصد کے اضافہ سے 33.3 ملین ٹن تک بڑھی ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 30.2 ملین ٹن کی برآمدات کی گئی تھیں۔ اے پی سی ایم اے کے حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ حکومتی اقدامات سے تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ سے سیمنٹ کی صنعت کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور کورونا وباء پر قابو پانے کے بعد سیمنٹ کی برآمدات بھی بڑھنے کا امکان ہے۔