ایرانی جیلوں میں کشیدگی، اھواز سینٹرل جیل میں فائرنگ، قیدیوں کی دوبارہ بغاوت

قیدیوں کا شدید احتجاج،بڑی تعداد نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اپنی رہائی کا مطالبہ کیا

بدھ 1 اپریل 2020 11:15

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2020ء) ایران کی جیلوں میں کرونا کی وباء کی وجہ سے قیدیوں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ وہ اپنے غصے کے اظہار کے لیے جیلوں میں بغاوت اور احتجاج کی کوشش کررہے ہیں۔ دوسری طرف ایرانی حکام قیدیوں کو طاقت کے ذریعے احتجاج سے روکنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔ایران سے ایک ذمہ دار اور باثوق ذریعے نے عرب ٹی وی کو بتایاکہ ایران کے عرب اکثریتی صوبہ الاھواز میں قائم سینٹرل جیل میں قیدیوں نے ایک بار پھر احتجاج کیا۔

یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب قیدیوں کی بڑی تعداد نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اپنی رہائی کا مطالبہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ قیدیوں نے اھواز سینٹرل جیل کے وارڈ چھ، سات، نو اور 10 میں آگ لگا دی۔ اس پر اسرائیلی پولیس نے قیدیوں پر فائرنگ کی اور ان پر آنسوگیس کے شیلنگ کی گئی۔

(جاری ہے)

اھواز میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق سبیدان جیل میں قیدیوں نے بغاوت اس وقت کی جب کرونا کی وجہ سے قیدیوں کی سزا معاف کرنے اور ان کی رہائی کے لیے کیے گئے مطالبات نظرانداز کردیے گئے۔

انسانی حقوق گروپ کے مطابق ایمبولینسوں پر جیل میں بغاوت کے دوران زخمی ہونے والے قیدیوں کو اسپتال لے جاتے دیکھا گیا ہے۔ جیل کو تمام اطراف سے پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج نے بھی گھیرے میں لے رکھا ہے۔دو روز قبل اھواز کی سینٹرل جیل میں ہونے والی بغاوت سے قبل تین قیدی مہدی بحری، میلاد بغلانی اور حمید رضا کرونا کا شکار ہوچکے تھے۔