پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو فنڈز کی نگرانی کرے ، شہباز شریف کا اسد قیصر کو خط

رقوم کے استعمال کی نگرانی کے لئے پارلیمانی نگرانی لازم ہے ، اس پر کوئی سمجھوتہ نہ کیاجائے ، خط کا متن آپ کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے اقدام کو سراہتے ہیں،بدقسمتی سے وزیراعظم کا رویہ اس اقدام کو فائدہ مند ثابت ہونے نہیں دے رہا، اپوزیشن لیڈر

بدھ 1 اپریل 2020 19:00

پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو فنڈز کی نگرانی کرے ، شہباز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلا ف شہبازشریف نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط لکھ کر کہاہے کہ پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو فنڈز کی نگرانی کرے ۔ بدھ کو لکھے گئے خط میں کہاگیاکہ رقوم کے استعمال کی نگرانی کے لئے پارلیمانی نگرانی لازم ہے ، اس پر کوئی سمجھوتہ نہ کیاجائے ۔

متن میں کہا گیا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ پوری شفافیت کے ساتھ ایک ایک روپیہ عوام کے علاج اور دیکھ بھال پر خرچ ہو ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی طرف سے متضاد اطلاعات دی جارہی ہیں، سچائی جاننے کے لئے عوامی نمائندوں کو براہ راست بریفنگ دینے کی ضرورت ہے۔خط میں کہاگیاکہ قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ صحت اور سینٹ کورونا ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے ۔

(جاری ہے)

خط میں کہاگیاکہ دونوں کمیٹیوں کے اجلاس میں حکومت عوامی نمائندوں کو موجودہ صورتحال پر بریفنگ دے ،پارلیمانی کمٹی کا اجلاس بلانے پر سپیکر کے اقدام کو سراہتا ہوں ۔ خط میں کہاگیاکہ بدقسمتی سے وزیراعظم کے طرز عمل نے آپ کی یہ کوشش ثمرآورنہ ہونے دی ،آپ کی توجہ کورونا کی وباء کی وجہ سے درپیش انتہائی اہم اور فوری عوامی مسئلے کی طرف دلانا چاہتا ہوں ۔

خط میں کہاگیاکہ پاکستان محدود وسائل سے کورونا کے خلاف جنگ کررہا ہے۔شہباز شریف نے کہاکہ آپ کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے اقدام کو سراہتے ہیں،بدقسمتی سے وزیراعظم کا رویہ اس اقدام کو فائدہ مند ثابت ہونے نہیں دے رہا۔ شہباز شریف نے کہاکہ ملک میں کرونا وائرس کا معاملہ عوامی صحت کے لیے خطرہ اور انتہائی اہمیت کا حامل ہے،پاکستان یہ جنگ محدود وسائل اور فنڈز سے لڑ رہا ہے۔

شہباز شریف نے کہاکہ ان وسائل کے استعمال کی شفافیت کو نگرانی کے ذریعہ یقینی بنایا جائے،اس سب معاملے کی پارلیمانی نگرانی بہت ضروری ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ کرونا وائرس سے متعلق حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بھی تضاد ہے، اعداد و شمار کی حقیقی نوعیت جاننے کے لئے قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس طلب ہونا چاہیں، قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں میں حکومت سے ٹھیک اعداد و شمار پیش کرنے کا کہا جائے