پی ایس ایل چیمپئن کا فیصلہ میدان میں ہی ہوگا، پی سی بی نے فرنچائزز پر واضح کردیا

بورڈ کا مالی نقصان سے بچنے کیلئے ایونٹ مکمل کرنیکا ارادہ،نومبر، دسمبر میں زمبابوے سے سیریز کے موقع پر ونڈو تلاش کی جائیگی،3دن ملے تو اصل فارمیٹ کے تحت پلے آف ہونگے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 2 اپریل 2020 12:39

پی ایس ایل چیمپئن کا فیصلہ میدان میں ہی ہوگا، پی سی بی نے فرنچائزز پر ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2اپریل 2020ء )  پی ایس ایل 5 کے چیمپئن کا فیصلہ میدان میں ہی ہوگا، پی سی بی نے فرنچائزز پر واضح کر دیا، اس حوالے سے نومبر، دسمبر میں زمبابوے سے سیریز کے موقع پر ونڈو تلاش کی جائیگی، پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ملتان سلطانزکا پلیئنگ کنڈیشنز کے تحت خود کو فاتح قرار دینے کا مطالبہ قبول نہیں کیا گیا، پی سی بی نے مالی نقصان سے بچنے کیلیے ایونٹ مکمل کرنیکا ارادہ ظاہرکردیا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے سبب پی ایس ایل5کو ملتوی کر دیا گیا تھا، اب اس حوالے سے کسی فیصلے کیلیے تبادلہ خیال جاری ہے۔ گذشتہ روز فرنچائز مالکان اور پی سی بی آفیشلز کی ٹیلی کانفرنس منعقد ہوئی، اس میں سوائے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی تمام ٹیموں کے اونرز یا نمائندوں نے شرکت کی،پی سی بی نے فرنچائزز کو اپنے موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بقیہ میچز کا انعقاد نہ ہوا تو براڈ کاسٹنگ اور گیٹ منی سمیت مالی نقصان برداشت کرنا پڑیگا، ہم مناسب ونڈو تلاش کر رہے ہیں جس میں مقابلوں کا انعقاد کیا جا سکے، نومبر اور دسمبر میں زمبابوے سے سیریز کیساتھ ہی پی ایس ایل 5کو مکمل کرانا ممکن ہے، اگر تین دن ملے تو پلے آف بصورت دیگر 2روز میں سیمی فائنلز اور فائنل کرا دیے جائیں گے، ذرائع نے بتایا کہ ملتان سلطانز نے پلیئنگ کنڈیشنز کو جواز قرار دیتے ہوئے پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہونے کی بنیاد پرخود کو فاتح قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

اس پر سلمان نصیر نے جواب دیا کہ ’’آپ قانون کی غلط تشریح کر رہے ہیں، اس میں صرف نتیجہ برآمد نہ ہونے کی صورت میں ایسا ہونیکا کہا گیا ہے، عالمی وبا سے ایونٹ ملتوی ہونیکا ذکر موجود نہیں‘‘ انکی اس بات سے سلطانز کے آفیشل متفق نظر نہ آئے، انھوں نے 2 فرنچائزز کے نمائندوں سے کہا ’’آپ تو اپنی ٹیموں کیساتھ ہوا کرتے تھے یقیناً پلیئنگ کنڈیشز سے واقف ہوںگے‘‘، اس پر بعض اونرز نے کہا کہ ہمیں اسکا علم نہیں تھا، وہاں موجود ایک آفیشل نے کہا کہ اگر نومبر، دسمبر میں ونڈو مل جائے تو سابقہ کھلاڑیوں کیساتھ ہی ایونٹ مکمل کرنا مناسب رہیگا، ایک اونر نے تجویز دی کہ پلے آف والے اصل فارمیٹ کیساتھ ہی لیگ کو منعقد کرائیں، اگر غیرملکی کھلاڑی دستیاب نہ ہوسکیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔

ان کی اس بات سے ایک اور اونر نے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ فارن پلیئرز ہونا ضروری ہے ورنہ شائقین میچز میں دلچسپی نہیں لیں گے، میٹنگ میں ملتان سلطانز کے نمائندے سے ازراہ مذاق کہا گیاکہ وہ انعامی رقم اور ٹرافی کیلیے بغیر کھیلے ایونٹ ختم کرانا چاہتے ہیں،یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ انعامی رقم کو کورونا وائرس سے جنگ کیلیے عطیہ کر دیا جائے مگر بعض شرکا نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کھلاڑیوں کا استحقاق ہے کہ وہ اپنے پیسے کو چیریٹی میں دیں یا خود رکھیں، خود سے فیصلہ کرنا مناسب نہ ہوگا۔

میٹنگ کے بعد طے ہوا کہ بات چیت کی تفصیل سے چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور سی ای او وسیم خان کو آگاہ کیا جائیگا، پھر ان سے رائے لینے کے بعد ایک اور میٹنگ رکھی جائیگی۔ واضح رہے کہ زمبابوین کرکٹ ٹیم کو نومبر،دسمبر میں 3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کیلیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔