آن لائن کلاسوں میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو لرننگ مینجمنٹ سسٹم بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری

جمعرات 2 اپریل 2020 14:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اپریل2020ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ طلباء کی آن لائن کلاسوں بارے شکایات کا جائزہ لے رہے ہیں، اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ خود اس کی ذمہ داری لیں اور لرننگ مینجمنٹ سسٹم کو بہتر بنایا جائے۔

چیئرمین ایچ ای سی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے ہم ایک نئے دور میں آ گئے ہیں، طلباء کو ہر صورت میں تعلیم فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کی ہدایت پر یونیورسٹیوں میں آن لائن کلاسیں شروع کی گئیں ہیں، جب بھی آپ نئی چیرشروع کرتے ہیں تو اس میں مشکلات آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ذاتی طور پر آن لائن کلاسوں کی ذمہ داری لیں، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جو کورسز آن لائن پڑھے جا رہے ہیں وہ پڑھائے جانے کے لئِے تیار ییں۔

(جاری ہے)

انہوں کو کہا کہ طلباء کی جائز شکایات کو دور کیا جائے گا اس کے لئے یونیورسٹیوں سے ڈیٹا منگوایا ہے تاکہ ہم خود بھی اس کا جائزہ لے سکیں۔ ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہم ایک نئے دور میں آ گئے ہیں جس میں ہم کو نئے روستے تلاش کرنے ہیں اگر راستہ پہلے سے بنا ہوا ہو تو آسانی ہوتی ہے ورنہ اس میں رکاوٹیں اور دشواریاں آتیں ہیں جس کو دور کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ وعدہ ہے کہ اس کی راہ میں جو جو رکاوٹیں آئیں گی ان کو دور کیا جائے گا اور ہم کے ہر صورت تعلیم کو لوگوں تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مسائل کو یونیورسٹیوں کو خود حل کرنا ہے جس میں لرننگ مینجمنٹ سسٹم کو بہتر بنانا ہے، کچھ ایسی یونیورسٹیں تھی جس میں لرننگ مینجمنٹ سسٹم پوری طرح تیار نہیں تھا اور وہ نہیں چل سکا۔

انہوں نے کہا کہ ان یونیورسٹیوں کو آن لائن کلاسیں لینے سے روک دیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ پہلے اپنے لرننگ مینجمنت سسٹم کو بہتر بنائیں جبکہ وائس چانسلرز کو بھی ہدایت کی ہے کہ جہاں زیادہ شکایات آ رہی ہیں وہ خود اس کا جائزہ لیں۔ چیئرمین ایچ ای سی نے کہا ہے کہ اساتذہ کو آن لائن کلاسز لینے کے لئے آن لائن کورسز بھی کرائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں آن لائن کلاسوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، امریکہ اور مغربی مملک سمیت ہر جگہ کچھ نہ کچھ مسائل اور مشکلات آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں امتحانات کے طریقہ کار کے بارے میں بھی سوچا جا رہا ہے اور بہت سے مملک اور یونیورسٹیاں اس پر کام کر رہی ہیں اور ایک مقبول تجویر یہ بھی ہے کہ طلباء کو پاس یا فیل کیا جائے اور ان کے سابقیہ گریڈز کو ہی مدنظر رکھ کر ان کی گریڈنگ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں دنیا میں تمام کامیاب نظاموں کا جائزہ لیں گے اور یونیورسٹیوں کی مشاورت سے ہی کوئی میکانزم تیار کیا جائے گا۔