ڈالر مہنگا ہونے کی اصل وجہ، ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 80 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمی ہوگئی

ملک کے مجموعی ذخائر کا حجم 17 ارب 38 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا، سرکاری ذخائر 11 ارب 18 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 20 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود

muhammad ali محمد علی جمعرات 2 اپریل 2020 22:21

ڈالر مہنگا ہونے کی اصل وجہ، ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 80 کروڑ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اپریل2020ء) ڈالر مہنگا ہونے کی اصل وجہ، ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 80 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمی ہوگئی، ملک کے مجموعی ذخائر کا حجم 17 ارب 38 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا، سرکاری ذخائر 11 ارب 18 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 20 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوگئے ہیں اور ایک ہفتے میں سرکاری ذخائر میں 80 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 11 ارب 18 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔

اعداد وشمار کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 20 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں اور ملک کے مجموعی ذخائر کا حجم 17 ارب 38 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا ہے۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے غیر ملکی قرضوں اور سود کی مد میں 44 کروڑ ڈالر ادا کیے گئے۔ دوسری جانب زرمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

انٹر بینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہااور پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر17پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر166.83روپے سے بڑھ کر167روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ وا ضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی اور درآمد کنندگان کو ملنے والے مخصوص مراعات کے فیصلے کے بعد ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ قرضوں کی ادائیگی کے علاوہ سرمایہ کاروں نے بھی بڑی تعداد میں اپنا سرمایہ نکال لیا ہے، اسی باعث اس وقت پاکستانی روپے پر شدید دباو ہے۔
                

متعلقہ عنوان :