کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششیں، چین نے اپریل کے آخر تک اہم پیش رفت کا امکان ظاہر کر دیا

وائرس پر قابو پانے کیلئے موجودہ سخت اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو رواں ماہ کے اختتام تک کرونا کے کیسز بہت کم ہوسکتے ہیں، یہ عالمی سطح پر بڑا بریک تھرو ہوگا: چینی حکومت کے مشیر برائے کرونا وائرس ڈاکٹر ژونگ

muhammad ali محمد علی جمعرات 2 اپریل 2020 23:32

کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششیں، چین نے اپریل کے آخر تک اہم پیش رفت ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اپریل2020ء) کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششیں، چین نے اپریل کے آخر تک اہم پیش رفت کا امکان ظاہر کر دیا، چینی حکومت کے  مشیر برائے کرونا وائرس ڈاکٹر ژونگ کا کہنا ہے کہ وائرس پر قابو پانے کیلئے موجودہ سخت اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو رواں ماہ کے اختتام تک کرونا کے کیسز بہت کم ہوسکتے ہیں، یہ عالمی سطح پر بڑا بریک تھرو ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق چینی حکومت کے  مشیر برائے کرونا وائرس ڈاکٹر ژونگ کی جانب سے جاری ایک بیان نے کرونا وائرس سے خوفزدہ دنیا کو امید کی ایک کرن دکھا دی ہے۔ ڈاکٹر ژونگ کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک کرونا وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے لاک ڈاون اور کرفیو سمیت دیگر سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ چین نے بھی ایسے ہی اقدامات کی بدولت کرونا وائرس کیسز میں اضافے کو کنٹرول کیا ہے۔

(جاری ہے)

اگر دنیا کے تمام ممالک ایسے سخت اقدامات کا تسلسل برقرار رکھیں، تو پھر رواں ماہ کے اختتام تک بڑا بریک تھرو ملنے کا امکان ہے۔ سخت اقدامات کی بدولت ہی دنیا کرونا وائرس کی وبا کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس کے 80 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

چین میں نئے کیسز رپورٹ ہونے اور ہلاکتوں میں واضح کمی آئی ہے۔ صحتیاب ہونے والے کچھ مریضوں میں دوبارہ وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، تاہم چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ مریضوں میں موجود وائرس اب بہت ہی کمزور ہو چکا ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 50 ہزار ہو چکی ہے جبکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تقریباً 10 لاکھ کے قریب تک پہنچ چکی ہے۔ امریکا، اٹلی اور اسپیل کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک ہیں جہاں مجموعی طور پر 4 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 28 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔