مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور قوانین کے منافی ہیں ،شاہ محمود قریشی

پاکستانی قوم نے بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے ، اقوام متحدہ کو بھی نوٹس لینا چاہیے ،مختلف ائیر پورٹس پر وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کو مرحلہ وار واپس لائیں گے، وزیر خارجہ کا بیان

جمعہ 3 اپریل 2020 13:26

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور قوانین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور قوانین کے منافی ہیں ، پاکستانی قوم نے بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے ، اقوام متحدہ کو بھی نوٹس لینا چاہیے ،مختلف ائیر پورٹس پر وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کو مرحلہ وار واپس لائیں گے۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ میری اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس سے ٹیلیفونک گفتگو انتہائی سود مند رہی،انہوں نے تیسری دنیا کے ممالک کیلئے علم بلند کیا اور میں ان کی اپروچ کو سراہتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ترقی پذیر ممالک کیلئے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز دی ہے تاکہ یہ ممالک اپنے وسائل کو اپنے ہیلتھ سسٹم میں بہتری لانے کیلئے اور انسانی جانوں کو بچانے کیلئے استعمال کر سکیں ان نے اس پر بہت اچھی تجاویز دیں اور میں نے ان سے اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ دوسری بات جو میں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے گوش گزار کی وہ بھارت کے مذموم مقاصد ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرف دنیا کرونا جیسی عالمی وبا سے نبرد آزما ہے دوسری طرف بھارت ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کر کے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرف بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کیے ہوئے ہے وہاں خوراک اور ادویات تک میسر نہیں آ رہیں اور دوسری طرف بھارت مزید غیر قانونی اقدامات اٹھا رہا جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے ۔

۔ انہوںنے کہاکہ میں نے انہیں بتایا کہ پاکستان اور پوری کشمیری قوم نے بھارت کے اس اقدام کو مسترد کیا ہے اور اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔انہوںنے کہاکہ اس وقت پوری کشمیری قیادت اور ہزاروں کی تعداد میں کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں نظر بند ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ان مشکل حالات میں کشمیریوں کو سہولت دینے کی بجائے، انہیں خوراک اور ادویات کی فراہمی کی بجائے وہاں ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیاں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے ڈومیسائل کے حصول کے قواعد میں تبدیلی دراصل ان کا آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کا ایجنڈا ہے جسے وہ پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تمام کشمیری قیادت بشمول پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ میں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھی بھارت کے اس غیر قانونی، غیر آئینی اقدام سے مطلع کر دیا ہے اور انہیں اس کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے یقین دلایا ہے کہ وہ ان نئے قواعد کا مسودہ منگوا کر اس کا جائزہ لیں گے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کا یہ اقدام، سیٹیزن ترمیمی ایکٹ کی طرح ایک انتہائی متنازعہ اقدام ہے جسے اگر نہ روکا گیا تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات مزید خراب ہونے کا قوی امکان ہے۔انہوںنے کہاکہ بیرون ملک، واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی جلد وطن واپسی کیلئے وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

انہوںنے کہاکہ سترہ فلائٹس چلانے کا فیصلہ کیا گیا جو مختلف ائیر پورٹس پر، وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کو مرحلہ وار واپس لائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے باہر سے آنے والے تمام مسافروں کو کرونا ٹیسٹگ سے گزارنا ہے تاکہ وبا کے پھیلاؤ کے خطرے کو روکا جا سکے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے وزارت خارجہ میں ایمرجنسی کرایسز مینجمنٹ سیل قائم کر دیا ہے ویب سائٹ پر ان کے رابطہ نمبرر بھی دے دیے گئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ بیرونی ممالک میں ایرپورٹس پر، واپسی کے خواہشمند پاکستانی ان نمبرز پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنی کرونا ٹسٹنگ اور کوارنٹائین کی استعداد کار کو بھی بتدریج بڑھا رہے ہیں تاکہ ہم موثر انداز میں اس چیلنج سے نبرد آزما ہو سکیں۔