وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی ادارہ برائے کوالٹی کنٹرول نے ملک بھر میں فروخت کیے جانے والے 23 کمپنیوں کے تیار کردہ سینیٹائزرزکو غیر معیاری قرار دے دیا

غیرمعیاری سینیٹائزرز کوفوری طور پر مارکیٹ سے ہٹانی کی ہدایات جاری

جمعہ 3 اپریل 2020 15:43

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی ادارہ برائے کوالٹی کنٹرول نے ملک بھر میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2020ء) وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارہ برائے کوالٹی کنٹرول نے ملک بھر میں فروخت کیے جانے والے 23 کمپنیوں کے تیار کردہ سینیٹائزرزکو غیر معیاری قرار دے دیا۔کوالٹی کنٹرول ادارہ کی طرف سے وزارت کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاہور، گوجرانوالہ، بہاولپور فیصل آباد بعد میں تیار کرکے ملک بھر میں فروخت کئے جانے والے 23 کمپنیوں کے سینیٹائزرز غیرمعیاری ہیں جن کو تیار کرنے میں مطلوبہ اجزاء شامل نہیں کیے گئے۔

جس کی بنا پریہ سینیٹائزرز کرونا وائرس سمیت دیگر چراثیم کو کش کرنے کیلئے عالمی ادارہ صحت کے معیار پر پورا نہیں اترتے، اس حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاہور کی کمپنی شیخ سنز کا تیار کردہ سینیٹائزر پی جی امپیکس لاہور، ایڈوانس جرم ایکس لاہور ،فائن ایکس لاہور،جی نیچرل لاہور، بیفکری لاہور کیئر فیملی، جرم پروٹیکشن لاہور، ویونٹ لاہور،24 کیرٹ، لاہور، این ایم پی، لاہور، کلین اینڈ شائین گوجرانوالہ، لائیوی گو جرانوالہ، میرا کل گوجرانوالہ،آلہ ڈینبیز بہاولپور، سیفران ضلع بہاولپور کیئرز فیصل آباد،وینس فیصل آباد، ریڈونڈفیصل آباد ،کروما لاھور جانسنز لاہور اور کیپکس اسلام آباد شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان کمپنیوں میں بعض نی سینیٹائزرزکی تیاری کے لیے کمپنی کے حوالے کے طور پرترکی لاہور اور اسلام آباد کے پتے بھی دی رکھے ہیںجبکہ انہیں تیار فیصل آباد بہاولپور،گوجرانوالہ جیسے شہروں سے تیار کروا کے پیکنگ کرواتے تھے۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ان غیر معیاری سینیٹائزرز کوفوری طور پر مارکیٹ سی ہٹانی کی ہدایات جاری کردی ہیں۔