Live Updates

بلدیہ عظمی جاں بحق ہونے والے افسران کے لواحقین کے لئے معاوضے اور انکے بچوں کو فوری نوکری دینے کا بھی اعلان کرے،آفیسرز ایکشن کمیٹی

آفیسرز ایکشن کمیٹی کا حقائق جاری کرنے کا فیصلہ ،کے ایم سی کے افسران کالی بھیڑوں اور مخبروں کی وجہ سے زچ ہوکر موت کا شکار ہو رہے ہیں، آفیسرز ایکشن کمیٹی

جمعہ 3 اپریل 2020 16:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2020ء) آفیسرز ایکشن کمیٹی کا غیر معمولی اجلاس ویڈیو لنک پر منعقد ہوا۔ جس میں متعدد فیصلے کرنے کے علاوہ حقائق جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میںجنگ گروپ کے پبلشر اور صحافتی دنیا کے بڑے نام میر جاوید الرحمان افسران عمران قدیر، عدنان قریشی، عبدالقوی خان ، جمیل فاروقی کے بھائی ، میر جاوید الرحمان ،جاوید مصطفی کی والدہ ، کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

انکے ایصال ثواب کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ چیئرپرسن نبیلہ خانم کے علاوہ مرکزی ایکشن کمیٹی کے اراکین ، مجلس عاملہ، مختلف محکموں کے انچارجزنے شرکت کی۔ نبیلہ خانم نے تمام تفصیلات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر کمیٹی کو قانونی اور مکمل اختیارات دیئے گئے، نبیلہ خانم ،رباب جعفری، غلام مصطفی، کامران لاشاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ کئی افسران شدید ذہنی دبائو اور ایسے افراد کی مداخلت سے جنکا ڈومین نہیں ہے۔

(جاری ہے)

کے ایم سی کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی وجہ سے موت کی نیند سو گئے ہیں ۔ انکی طلبی ایسی جگہ کی گئی جہاں وہ خوف کے عالم میں گئے اور شدید ذہنی دبائو میں ٹاسک لیکر واپس آئے۔ایکشن کمیٹی نے کہا کہ میئر کراچی بہادر بنیں ۔نوٹیفیکیشن جاری کریں کہ کوئی بھی ادارہ بلائے تو سربراہ کی حیثیت سے انکی اجازت اور معلومات دیئے بغیر اور ادارہ کے خط کے بغیر کوئی افسر ملازم طلبی پر نہیں جائے گا۔

بعض ادارے ڈومین نہیں رکھتے لیکن میئر، ڈپٹی میئر چیئرمینوں اور محکموں کی معلومات کے لئے طلب کر رہے ہیں۔ نیب اور اینٹی کرپشن خط بھیج کر بلاتے ہیں۔آفیسرز ایکشن کمیٹی نے حقائق جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ کے ایم سی کے افسران کالی بھیڑوں اور مخبروں کی وجہ سے زچ ہوکر موت کا شکار ہو رہے ہیں۔کامران لاشاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ کرمنل Offenceہے۔

نبیلہ خانم نے ڈسکلوز کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی میں میئر کراچی کی جماعت کے خلاف کئی دھڑے کام کر رہے ہیں ۔ جن میں لندن، پی ایس پی، فاروق ستار گروپ، حقیقی گروپ، جماعت اسلامی ، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف ودیگر شامل ہیں۔ لیکن انہیں اصل نقصان ایجنٹوں سے ہو رہا ہے۔ جس میں شیخ کمال ، اطہر نقوی، مسعود عالم ، علی حسن ساجد، عثمان ، تحسین نامی افراد پیش پیش ہیں ۔

آفیسرز ایکشن کمیٹی میئر کراچی کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ ان افسران کو خود چیک اینڈ بیلنس لگائیں۔ سیف عباس، نجم الذماں،صباح الاسلام ، مظہر خان انہی کی رپورٹس پر زیر عتاب اور مسلسل کیسوں میں مطلوب ہیں ۔ اب لینڈ ، کچی آبادی ودیگر محکموں کا نمبر ہے۔جبکہ ڈپٹی میئر اور انکے چہیتے افسروں کی رپورٹس بھی شیخ کمال اور اطہر نقوی جمع کراکے انہیں پریشانی میں لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

انکے کووآرڈینیٹر ریحان کی معلومات بھی انہی کے دفتر اور مخبروں نے جاری کی۔آفیسرز ایکشن کمیٹی اپنا بنیادی فرض سمجھتے ہوئے میئر کراچی کو آگاہ کر رہی ہے ۔ جبکہ دیگر تفصیلات اور قانونی کاروائی کے لئے تیاری کر رہی ہے اور وزیر اعلی سندھ ، کورکمانڈر سندھ ، چیئرمین نیب، ڈی جی نیب کراچی، چیئرمیں اینٹی کرپشن اور تمام ارباب اختیار سے فوری کے ایم سی میں مداخلت اور جاں بحق ہونے والے افسران کی اموات اور انکے موبائل ڈیٹاکی مدد سے نا معلوم افراد کی ڈومین سے باہر ہونے کی تحقیقات اور کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

افسران کو آزادانہ کام کرنے دیا جائے انکی موت کا سبب نہ بنا جائے۔ ۔بلدیہ عظمی جاں بحق ہونے والے افسران کے لواحقین کے لئے معاوضے اور انکے بچوں کو فوری نوکری دینے کا بھی اعلان کرے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات