ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کی طرف سے ’’فھو یشفین‘‘مہم کے سلسلہ میں جمعة المبارک کو یوم توبہ کے طور پر منایا گیا

خطبا ء نے عوام الناس کو کرونا سے بچاؤ کیلئے توبہ و استغفار کی دعوت دی

جمعہ 3 اپریل 2020 23:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2020ء) تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی طرف سے ’’فھو یشفین‘‘مہم کے سلسلہ میں جمعة المبارک کو یوم توبہ کے طور پر منایا گیا ۔جس میں خطبا ء نے عوام الناس کو کرونا سے بچاؤ کیلئے توبہ و استغفار کی دعوت دی اس موقع پر تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے مرکز صراط مستقیم جامع مسجد رضائے مجتبیٰ میں ’’ فاسعو ا الیٰ ذکر اللہ‘‘کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا امریکہ کے مقابلہ میں پاکستان میں کرونا پر زیادہ کنٹرول محض فضل خدا وندی ہے۔

فیلڈ میں کام کرنے والے ڈاکٹر، سکیورٹی اہلکار اور سماجی کارکن قوم کا قابلِ فخر سرمایہ ہیں۔

(جاری ہے)

امریکہ ٹیکنالوجی میں ہم سے کہیں آگے ہونے کے باوجود کرونا کے سامنے عملی طور پر بے بس ہو چکا ہے۔ قدرتی آفات اور وباؤں سے بچاؤ کیلئے ظاہری اسباب اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اسلام میں اپنا ایک طریقہ کار ہے۔حکومت کرونا کے مریضوں کے علاج معالجہ میں متحرک ڈاکٹرز کی تمام پیشہ وارانہ ضروریات پوری کرے۔

گھروں میں محصور کروڑوں لوگوں کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔فاقہ کشی سے کئی لوگ خود کشی کرنے تک پہنچ چکے ہیں ۔ حکومت کی طرف سے ناداروں کی مدد کا اعلان کردہ پیکیج ضرورت مندوں تک پہنچنے تک معاملات کافی بگڑ جائیں گے ۔اگر یہ امداد غریبوں تک پہنچ بھی گئی تو یہ بامشکل گزرے دنوں کا کھاتا پورا کر سکے گی۔آئندہ کیلئے لوگوں کو اپنے اپنے کاروبار روزگار کی اجازت دی جائے۔

دریں اثناء ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کے مرکز رضائے مجتبیٰ کا پولیس نے محاصرہ کیے رکھا۔مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی وجہ سے بہت سے نمازیوں اور پولیس میں الجھاؤ ہوتا رہا بہت سے نمازیوں کو مسجد سے باہر کھڑی پولیس گھروں کی طرف واپس لوٹاتی رہی اس کے باوجود نمازیوں کی ایک بہت بڑی تعداد اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئی۔پولیس کی طرف سے مرکزصراط مستقیم رضائے مجتبیٰ کو سیل کرنے اور ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے جمعہ کے بعد کرونا سے نجات کیلئے حلقہ ذکر منعقد کیا اور بڑی رقت انگیز دعا مانگی۔