افغانستان اور ایران بارڈر پرقرنطینہ سنٹرز میں انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں،عبدالحئی بلوچ

وفاقی حکومت ذمے داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے ، بلوچستان کی پارلیمانی جماعتوں اور اپوزیشن کی جانب سے وفاقی حکومت کو صورتحال سے آگاہ بھی کیا مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی،صدر نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

ہفتہ 4 اپریل 2020 00:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2020ء) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے انتہائی تشویشناک صورتحال بن گئی صوبے کے ساتھ منسلک غیر روایتی رواستوں سے افغانستان اور ایران سے بڑی تعداد میں لوگ بلوچستان میں داخل ہورہے ہیں جس کی روک تھام کے لئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے ، اس کے علاوہ صوبے کے سرحدی اضلاع میں قائم قرنطینہ سینٹر ز میں فل پروف انتظامات نہیں کئے گئے سرحدوں کے حوالے اقدامات کرنا وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے جو وہ پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے ، بلوچستان کے پارلیمانی جماعتوں اور اپوزیشن کی جانب سے وفاقی حکومت کو صورتحال سے آگاہ بھی کیا مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ بلوچستان کا طویل سرحدی پٹی لگتی ہے افغانستان اور ایران میں کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد سرحدی اضلاع قلعہ عبداللہ ،چمن،گوادر،ژوب ،واشک،چاغی ،خاران ،تربت سمیت دیگرعلاقے شدید متاثر ہورہے ہیں تاہم موجودہ کورونا وائرس کی صورتحال میں سرحدی علاقوں میں غیر روایتی رواستوں کو غیر محفوظ ہے بغیر روک ٹھوک کے بڑی تعداد میں لوگ ہمسایہ ممالک سے بلوچستان میں داخل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے دوسری جانب سرحدی اضلاع میں قائم قرنطینہ سینٹر میں فول پروف انتطامات نہیں کئے گئے ہیں ہم اس بات پر حیران ہے کہ سرحدوں پر انتظامات کے حوالے سے ذمے داری وفاقی حکومت کی ہے تاہم انہیں اپنی ذمے داری کو بالکل احساس تک نہیں ہے اور وفاقی حکومت بلو چستان کے حوالے کان نہ دھرتے ہوئے کوئی بھی توجہ مبذول نہیں فرمائی رہی ہے حالانکہ بلوچستان کے تمام سیاسی اور پارلیمانی جماعتوں سمیت اپوزیشن کے کے اکابرین نے بھی وفاقی حکومت سے بلوچستان متعلق تحفظات اور خدشات کا اظہار کیااورکئی مرتبہ آواز بلند کی مگر وفاقی حکومت ٹھس سے مس نہیں ہورہی ہے اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت ارادہ تن بلوچستان کے عوا م کو اس کورونا جیسے خطرناک عالمی وبائو کے لئے اقدامات نہ کرنے یہ تاثر بلوچستا میں پایا جاتا ہے کہ ہمیں بے یار و مددگار چھوڑ کر نچلے درجہ کا سمجھ کر لاپرواہی کا مظاہر ہ کررہے ہیں انہوں نے کہ گزشتہ روز شیخ زید ہسپتال میں مریضوں نے احتجاج کیا اور ڈاکٹروں نے بھی طبی سہولیات سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے حکومت کو چاہیے کہ مریضوں کے مسائل کے حل اور ڈاکٹروں کو طبی سہولیات کی فراہمی کو جلد یقینی بنائی جائے کیونکہ موجودہ مشکل حالات میں ڈاکٹرز ہی مسیحابن کر عوام کی خدمت کے لئے میدان جنگ میں ہیں انہوں نے کہا کہ 11روز سے لاک ڈوان کے باعث کاروباری مراکز بند ہونے سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا اور روزنہ اجرت پر کام کرنے والے بھی شدید قرب میں متبلا غریب لوگوں کے فاقہ کشی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے لہذا حکومت کی جانب سے ریلیف پیکج کے اعلان پر جلد عملدرآمد کرتے ہوئے مستحقین میں ریلیف پیکج تقسیم کرے۔