کورونا وائرس کا قوت مدافعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ڈاکٹر جاوید اکرم

یہ وائرس پھیپھڑوں میں جاکر انفیکشن کرتا ہے، بس غذا متوازن رکھیں، دل کے مریض وقت پر ادویات لیں اور بلڈ پریشر کنٹرول رکھیں، سگریٹ پینے والے چھوڑ دیں۔ وائس چانسلر یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 3 اپریل 2020 21:57

کورونا وائرس کا قوت مدافعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ڈاکٹر جاوید اکرم
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اپریل 2020ء) یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس قوت مدافعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ وائرس پھیپھڑوں میں جاکر انفیکشن کرتا ہے، بس غذا متوازن رکھیں، دل کے مریض وقت پر ادویات لیں، اپنا بلڈ پریشر کنٹرول رکھیں، اور سگریٹ پینے والے چھوڑ دیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کا قوت مدافعت کمزور سے ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دراصل یہ وائرس سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں جاتی ہے۔ وہاں جاکر بڑھتی ہے، یہ وہاں انفیکشن کرتا ہے، اس حوالے سے ہم مزید اسٹڈی کررہے ہیں۔ یہ ابھی ابتدائی چیزیں ہیں۔ بس لوگوں کو اپنی غذا متوازن رکھنی چاہیے۔ لیکن دل کے مریض جو ہیں، ان کو چاہیے کہ اپنا بلڈ پریشر کنٹرول رکھیں، اور جو سگریٹ پیتے ہیں وہ فوری سگریٹ چھوڑ دیں۔

(جاری ہے)

کیونکہ سگریٹ موت کی طرف لے کرجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث جتنے بھی کیسز دیکھے ان میں خواتین میں مردوں کی نسبت شرح اموات کم ہیں۔اس لیے ہم کورونا مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے خواتین کی زیادہ ڈیوٹی لگا رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو چاہیے کہ اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں، اپنے چہرے کو دھوئیں۔ باوضو رہیں، یہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے وباء آئی ہے اللہ پاک کے حکم سے ہی جائے گی۔

دوسری جانب ملک میں کورونا وائرس سے مزید دو افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 37 تک جاپہنچی ہے ، مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 2458 ہوگئی ہے۔ صوبہ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں مزید 2 افراد مہلک وائرس کا شکار بن گئے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ جاں بحق مریضوں کی عمریں 80 اور 60 سال تھیں جن کے یکم اپریل کو کورونا وائرس کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے تھے، دونوں افراد میں وائرس مقامی سطح پر منتقل ہوا۔

وزیر صحت کے مطابق صوبے میں اب تک مہلک وائرس کے باعث انتقال کرنے والوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔سندھ میں مزید 2 ہلاکتوں کے بعد ملک بھرمیں جاں بحق افراد کی تعداد 37 تک جاپہنچی ہے۔ کورونا وائرس سے اب تک سندھ میں 13، پنجاب میں 11، خیبرپختونخوا 9، گلگت بلتستان 3 اور بلوچستان میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ملک میں جمعہ کو اب تک 59 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے سندھ میں 42، پنجاب8، اسلام آباد 6 اور گلگت بلتستان میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

سندھ کے محکمہ صحت کی سمری کے مطابق صوبے میں اب تک 42 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 783 ہوگئی ہے۔ اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے۔پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کیسز کی مجموعی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مزید 3 کیسز سامنے آئے جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ ہوئے ہیں جس کے مطابق علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 190 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے ان کیسز کی فی الحال تصدیق نہیں کی گئی البتہ محکمہ اطلاعات کی جانب سے کورونا سے 8 افراد کے شفایاب ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 928 ہوگئی جس کی تصدیق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) کی جانب سے کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈی جی خان میں 213 زائرین اور ملتان میں 91 زائرین کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔اس کے علاوہ گوجرانوالہ 14، وہاڑی 8، ڈی جی خان 5، جہلم 28، سرگودھا 10، حافظ آباد 5، لاہور 204، راولپنڈ 53، اٹک 1، قصور 1، رائیونڈ قرنطینہ 142، ملتان 2، میانوالی 3، بہاولنگر 3، فیصل آباد قرنطینہ 5، منڈی بہاؤالدین 14، ننکانہ صاحب 13، لودھراں 2، فیصل آباد 9، نارووال 2، خوشاب 1، لیہ 1، گجرات 91، رحیم یار خان 3 ، بہاول پور اور سیالکوٹ میں ایک ایک مریض ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر میں اب تک کورونا کے 6 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی 11 ہلاکتوں میں سے لاہور میں 5، راولپنڈی میں 4 اور رحیم یار خان، فیصل آباد میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔