سارس وائرس کی آزمائشی دوا تیار، وائرس کو میزبان خلیے میں داخل ہونے سے روک دیتی ہے

یہ دوا کوروناوائرس کے ابتدائی انفیکشن کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، تحقیقی رپورٹ

جمعہ 3 اپریل 2020 23:50

سارس وائرس کی آزمائشی دوا تیار، وائرس کو میزبان خلیے میں داخل ہونے ..
کولمبیا ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2020ء) یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے محقق ڈاکٹر جوزف پیننگر کی سربراہی میں ایک بین الاقوامی طبی تحقیقتی ٹیم نے ایک آزمائشی دوا کو تیار کیا ہے، جو سارس وائرس کو جسم کے اندر میزبان خلیے میں داخل ہونے سے روک دیتی ہے۔ اس دوا کو سارس ۔ سی او وی،2 کا نام دیا گیا ہے۔ طبی جریدے سیل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ دوا کوروناوائرس کے ابتدائی انفیکشن کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

اس تحقیق میں سارس کے اہم پہلوؤں سمیت کورونا وائرس کی وجہ سے خلیے کی سطح پر اس کے ردعمل کے بارے میں نئی آگاہی فراہم کی ہے کہ یہ دوا کس طرح وائرس کو خون کی نالیوں اور گردوں کو متاثر کرنے سے روک سکے گی۔اس بارے میں یو بی سی کی فیکلٹی آف میڈیسن کے پروفیسر اور لائف سائنسز انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آرٹ سلوٹسکی کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ اس دوا کے بے مثال اثرات ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہ وبائی مرض کے علاج کے لیے ایک نئی دوا ہے ۔ یہ کام تعلیمی محققین اور کمپنیوں کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کورونا وائرس کے پھیلنے کا عمل دنیا بھر میں بڑھ رہا ہے، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ طبی سطح پر ابھی تک کوئی بھی مستند اینٹی ویرل تھراپی موجود نہیں۔ کینیڈا کی وفاقی حکومت نے اس کام میں مزید تحقیق کے لیے ہنگامی فنڈز فراہم کیے ہیں تاکہ اس تحقیق کے ذریعے کورونا کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔