امریکہ،نئے بیروزگار شہریوںکے لیے انشورنس پالیسی پلان مسئلہ بننے لگا، 6.6 ملین سے زائد بیروزگاری انشورنس پالیسی کی نئی درخواستیں دائر

جمعہ 3 اپریل 2020 23:50

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2020ء) امریکہ میں کورونا وائرس کی وباء نے امریکی معیشت کا رخ بدلنا شروع کردیا ہے، نئے بے روزگار شہریوںکے لیے پہلے سے طے شدہ انشورنس پالیسی پلان ایک مسلئے کی صورت میںسامنے آرہے ہیں۔ حکومتی عہدیداروں اور پالیسی پلان بنانے والوںکے مطابق اس صورت حال کی وجہ سے صحت کے اہم انشورنس پروگرامز شدید تناؤ کا شکار ہوسکتے ہیں۔

امریکی محکمہ لیبر کے مطابق 28 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 6.6 ملین سے زائد افراد نے بے روزگاری انشورنس پالیسی کے لیے نئی درخواستیں دائر کی ہیں۔یہ تعداد اس سے پہلے (گذشتہ) ہفتے سے دوگنا ہے ،جو3.3 ملین ریکارڈ کی گئی تھی۔ متعدد نئے بے روزگار افراد نے اپنے اہل خانہ کے لیے میڈیکیڈ پالیسی کے تحت درخواست دی ہے۔

(جاری ہے)

جو امریکی پالیسی سازوں نے طبی وبائی طوفان اور صحت کی دیکھ بھال میں مدد کے لیے بنائی تھی۔

جس میں کترینہ طوفان اور نائن الیون کے حملے جیسی آفتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل میڈیکیڈ پالیسی کوکبھی بھی عوامی صحت جیسے بحران اور معاشی ہنگامی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ مگر اب صرف ایک ہی ماہ میں عملی طور پر لوگوں کو مدد کی ضرورت نے حکام کو پریشان کردیا ہے۔جارج ٹاؤن یونیورسٹی سنٹر برائے چلڈرن اینڈ فیملیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جون ایلکر نے اس ضمن میںکہا ہے کہ میڈیکیڈ پالیسی اس وباء کے سامنے ختم ہو کر رہ گئی ہے۔یہ ہمارے صحت عامہ کے نظام، ہمارے عوامی کوریج سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اب معاشی حالات کے سبب درخواستوں کے اندراج میں مزید اضافہ دیکھا جائے گا۔