Live Updates

وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے شہری کی خودسوزی کے واقعے کا نوٹس لے لیا

چیف کمشنر کو واقعے کی 48 گھنٹے میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 4 اپریل 2020 10:57

وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے شہری کی خودسوزی کے واقعے کا نوٹس ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اپریل 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے خودسوزی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ایک شہری نے آگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔خود سوزی کرنے والے شخص کا قریبی عزیز ہسپتال میں زیر علاج تھا۔ شہری کو شکوہ تھا کہ اس کے علاج میں غفلت برتی جا رہی ہے۔ خودکشی سے قبل شہری نے وزیراعظم کے نام خط بھی لکھا تھا۔

خط میں شہری نے شکایت کی تھی کہ ہسپتالوں کی حالت بہتر نہیں۔ شہری نے خط میں لکھا کہ میرا قصور بس اتنا ہے میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور لوگوں سے مانگا۔ مزید لکھا کہ جواد احمد عباسی نامی سیاستدان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔جواد عباسی کے خلاف وزیر اعظم سیکرٹریٹ درخواست دی تھی جو سی پی او راولپنڈی کو مارک کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

جواد احمد عباسی کے خلاف پیر ودائی تھانہ گیا لیکن کاروائی نہ کی گئی۔

میرے اوپر 20 لیٹر شراب کا جھوٹا پرچہ بھی کروا دیا گیا۔ تاہم اب وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ایوان وزیراعظم کے سامنے ایک شخص کے آگ لگا کر خودسوزی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر کو حکم دیا ہے کہ واقعے کی فوری جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔

ضلعی مجسٹریٹ جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ 48 گھنٹوں میں وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء عامر لیاقت حسین نے خودسوزی کرنے والے شخص پر بچی سے زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوکشی کرنے والے شخص کیخلاف 3 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ درج تھا، یہ شخص مفرورتھا، واقعہ دل خراش ہے لیکن حقائق سمجھنا بھی ضروری ہیں۔

انہوں نے ٹویٹر پر وزیراعظم ہاؤس کے سامنے آگ لگا کر خودکشی کرنے والے شخص سے متعلق اپنے ردعمل میں کہا کہ خوکشی کرنے والے شخص کے خلاف دسمبر 2019 میں ایک تین سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں ایف آئی آر درج ہوئی تھی، یہ مفرور بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہرحال خودکشی کو کسی بھی زاویے سے ہمدردی یا رحم کے زاویے سے دیکھنا فرمان نبوی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ دل خراش ہےلیکن حقائق سمجھنا بھی ضروری ہیں۔پولیس نے بھی اس حوالے سے یہی موقف دیا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات