یہ مشکل وقت حکومتی ارکان کیلئے اچھا اورمخالفین کیلئے بُرا ہے، عمران خان

مخالفین نے کبھی سماجی کام نہیں کیے، وہ صرف پیسا بنانے کیلئے سیاست میں آ ئے ہیں، اس لیے ہم جو بھی کام کریں گے، مخالفین صرف تنقید کریں گے، حکومتی ارکان حلقوں میں لیڈرشپ دکھانے کا وقت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی مخالفین پر تنقید

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 4 اپریل 2020 17:58

یہ مشکل وقت حکومتی ارکان کیلئے اچھا اورمخالفین کیلئے بُرا ہے، عمران ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اپریل 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ مشکل وقت حکومتی ارکان کیلئے اچھا اور مخالفین کیلئے برا ہے، مخالفین نے کبھی سماجی کام نہیں کیے، وہ سیاست میں پیسا بنانے کیلئے آئے ہیں،ہم لوگوں کیلئے جو بھی کام کریں گے، وہ صرف تنقید کریں گے، حکومتی ارکان اسمبلی کیلئے اپنے حلقوں میں لیڈرشپ دکھانے کا وقت ہے۔

انہوں نے آج گورنر ہاؤس پنجاب میں کورونا ریلیف فنڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک قوم کا امتحان وہی ہے، جو ایک انسان کا ہوتا ہے، اللہ پاک قرآن میں فرماتے ہیں کہ میں مشکل میں آپ کو آزماؤں گا۔ بالکل اسی طرح انسان کا بھی مشکل میں ہی ایمان کا پتا چلتا ہے۔ اگر ایک آدمی برے وقت میں مقابلہ کرتا ہے، پھر وہ زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن جو بزنس مین فراڈ کرتے ہیں وہ تباہ ہوجاتے ہیں۔

آج قوم کا امتحان ہے، مشکل وقت ایسا ہے کہ کسی کو تجربہ نہیں ہے کہ اس سے کیسے نمٹنا ہے؟ دنیا کے وہ ممالک جو مضبوط ہیں، ادارے مضبوط ، زبردست ہیلتھ سسٹم ہیں۔ امریکا نے 2000 ارب ڈالر کا ریلیف پیکج دیا ہے، جبکہ ہم نے صرف8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود ان کے حالات دیکھ لیں۔اگر ان ممالک یہ حال ہوسکتا ہے تو ہمارے لیے یہ بڑا امتحان ہے، ہمارے ہاں پہلے ہی پانچ کروڑ لوگ ایسے ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے ہیں،دووقت کی روٹی نہیں کما سکتے، پانچ کروڑ ایسے ہیں جن کو تھوڑا سا جھٹکا لگ گیا، وہ بھی نیچے چلے جائیں گے۔

پاکستانیوں کو ایک ایسی نظریاتی قوم بننا ہے، جس نظریے پر پاکستان بنا، اسلامی فلاحی ریاست۔دنیا میں ہماری عزت کم ہونے کی وجہ ہم اپنے ویژن اور نظریات سے پیچھے چلے گئے، آج پھر ایک چیلنج ہے، کہ کیا ہمارا ملک کھڑا ہوگا اور مضبوط ملک بن کر نکلے گا؟انہوں نے کہا اللہ پاک نے فرمایا کہ میرے نبی ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرو، ہمارے پیارے رسول ﷺ نے جو مدینہ کی ریاست بنائی تو وہ دنیا کیلئے ایک ماڈل تھا۔

وہاں انسانیت کا نظام تھا۔اس لیے مخیر حضرات کو آج کردارادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا بڑا پیکج دیا مزید بھی دیں گے۔ لیکن آج ہمارا دیہاڑی دار، رکشہ ڈرائیور، چھابڑی والا سب گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں ،ہم نے ان کا خیال رکھنا ہے۔ایک طرف ہم نے تمام مارکیٹس، اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے، دوسری طرف نچلے طبقے کو چلانا ہے۔

ہم نے شہروں میں ایسے لوگوں کے روزگار کیلئے کنسٹرکشن شعبے کو کھول دیا ہے، دیہاتوں میں زراعت کو کھولا ہوا ہے، وہاں بھی لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ٹائیگرز فورس کے 6 لاکھ رضاکار بن چکے ہیں، جہاں بھی کورونا پھیلے گی ہم وہاں فوری کام کریں گے۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کہ کورونا پاکستان میں پھیلے گی نہیں، کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کی قوت مدافعت ہے، یہاں کورونا اثر نہیں کرے گا۔

سوشل میڈیا کی باتوں پر نہ جانا، کورونا کسی کو نہیں چھوڑتا۔اگر یہاں نہیں ہے تو اللہ کا شکر ہے، لیکن غلطی میں احتیاط چھوڑ کر نقصان نہ کر بیٹھنا۔اس لوگ پاگل پن کرکے اپنے آپ کومشکل میں نہ ڈالیں۔انہوں نے کورونا ریلیف فنڈ سے سیاسی وابستگی سے بالا ہوکر امداد دی جائے گی، جیسے شوکت خانم میں سیاست کو نہیں دیکھا جاتا۔تمام مخیر حضرات کو ایک چھتری تلے جمع کریں گے۔

تاکہ مستحق لوگوں تک امداد درست انداز میں پہنچ سکے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایکسپوسنٹر میں قرنطینہ سنٹر کا دورہ کیا، اور وہاں تشخیصی مرکز، کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سمیت انتظامات کا جائزہ لیا، وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیراعظم کوپنجاب میں کورونا مریضوں اور انتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 9 روز میں فیلڈ ہسپتال قائم کرکے ریکارڈ قائم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور نرسز، پیرامیڈیکل سٹاف نے ہمت نہیں ہارنی، بس لگن سے کام کرنا ہے۔ انشاء اللہ بہت جلد ہم کورونا سے نمٹنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہے لیکن حکومتی ارکان کیلئے اچھا وقت اور مخالفین کیلئے برا وقت ہے، ہم جو بھی کام کریں گے، وہ تنقید کریں گے، انہوں نے سماجی کام زندگی میں نہیں کیے، وہ سیاست میں صرف پیسا بنانے آئے ہیں۔

لیکن حکومتی ارکان اسمبلی کیلئے لیڈرشپ دکھانے اور خود کو نکھارنے کا وقت ہے، آج کام کریں گے تو لوگ ہمیشہ کیلئے آپ کے ساتھ جڑ جائیں گے۔ یہ وقت نکل گیا تو بعد میں آپ لوگوں پر پیسے بھی برسا دیں ، وہ الیکشن میں آپ کو نہیں پوچھیں گے۔ یہ مشکل وقت ہے، کسی کو نہیں پتا کب ختم ہوگا، اگر ختم ہوگیا تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا۔ لیکن ہم مشکل وقت کا سامنا کرکے مضبوط قوم بن کرنکلیں گے۔