کورونا وائرس کا خوف‘ بنکوں کا کرنسی نوٹ قبول کرنے سے انکار
سٹیٹ بنک نے ہدایت کی تھی کہ بنک کرنسی نوٹوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے اقدامات کریں
میاں محمد ندیم ہفتہ 4 اپریل 2020 18:53
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ چونکہ سٹیٹ بنک کے پاس اتنے بڑے پیمانے پر کیش کو اسٹریلائزڈکرنے کی سہولت نہیں ہے لہذا سٹیٹ بنک نے تمام بنکوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کرنسی نوٹوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے اقدامات کریں جس پر کچھ بنک تو عمل کررہے ہیں مگر زیادہ تر بنک کسٹمرز سے کیش وصول نہیں کررہے. لاک ڈاﺅن کا مقصد عوام میں سماجی فاصلہ پیدا کرکے وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنا ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق کرنسی نوٹ بھی وائرس کے پھیلاﺅ کی وجہ بنتے ہیں اس لیے اسٹیٹ بینک نے اپنی کرنسی نوٹوں کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کی ہے. اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ ایسے کرنسی نوٹ جو ہسپتال سے آرہے ہوں انہیں غیر معینہ مدت کے لیے قرنطینہ کردیا جائے اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے آئندہ احکامات کا انتظار کیا جائے اس کے علاوہ وہ کرنسی نوٹ جو دیگر ذرائع سے بینکوں کو موصول ہورہے ہیں انہیں کم از کم 14دن تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد دوبارہ جاری کیا جائے. بینکوں کو رمضان المبارک کے دوران جاری کرنے کے لیے فراہم کیے گئے نئے کرنسی نوٹوں کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے اگر کسی بینک کے پاس صاف کرنسی نوٹ کی کمی ہو تو وہ مرکزی بینک سے حاصل کرسکتا ہے. اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل بینکاری کو فروغ دینے کے لیے بھی بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے اور انٹرنیٹ یا ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ایک بینک سے دوسرے بینک رقوم کی منتقلی پر عائد فیس کو ختم کردیا گیا ہے. اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ڈیجیٹل اور انٹرنیٹ بینکاری کے پلیٹ فارم کی صلاحیت میں اضافہ کریں، عوام کو گھر بیٹھے ہر قسم کی بینکاری سہولت فراہم کریں تاکہ وہ کرنسی نوٹ استعمال کیے بغیر اسکول فیس کی ادائیگی، رقوم کی منتقلی، یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی یا دیگر لین دین کرسکیں بینکوں کو اپنی ڈیجیٹل گنجائش میں اضافے کے ساتھ ساتھ سائبر سیکیورٹی بہتر بنانے اور 24 گھنٹے فون بینکنگ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے. اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کے تمام اقدامات متمول اور ایسے طبقے کے لیے ہیں جن کو بینک قرض دینے میں سہولت محسوس کرتے ہیں تاہم اس سے یہ تاثر لینا کہ اسٹیٹ بینک نے کوئی قرض معاف کردیا ہے درست نہیں ہوگا. لیکن معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے کاروباری طبقے کو کسی حد تک سہولت ملے گی اور وہ اپنا کاروباری سلسلہ جاری رکھ سکے گا مگر یاد رکھیے کہ کورونا کی وبا پر قابو پانے میں مشکلات بڑھیں تو معیشت کو سبنھالنا مشکل نہیں بلکہ بہت مشکل ہوجائے گا.
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.