336 ملین امریکی ڈالرز کی لاگت سے ہیلتھ ایمرجنسی پلان کا نفاذ کردیا گیا

ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے ہسپتال اور آئسولیشن وارڈ قائم کرکے مخصوص عملہ تعینات اور تشخیصی مراکز بھی قائم کر دیئے گئے، وفاقی حکومت نے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے بنائے گئے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی

ہفتہ 4 اپریل 2020 19:30

336 ملین امریکی ڈالرز کی لاگت سے ہیلتھ ایمرجنسی پلان کا نفاذ کردیا گیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2020ء) وفاقی حکومت نے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے بنائے گئے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے جس میں 25 اپریل تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں سپریم کورٹ کو کورونا وائرس سے بچائو کیلئے حکومتی اقدامات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 336 ملین امریکی ڈالرز کی لاگت سے ہیلتھ ایمرجنسی پلان کا نفاذ کر دیا گیا ہے، ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے ہسپتال اور آئسولیشن وارڈ قائم کرکے مخصوص عملہ تعینات کر دیا گیا ہے اور تشخیصی مراکز بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔

حکومتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں سے متعلق لگائے گئے اندازے حتمی نہیں لیکن 25 اپریل تک ملک بھر میں 50 ہزار کے قریب افراد کورونا سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جن میں سے 40 ہزار سے زائد افراد معمولی، سات ہزار کے قریب شدید اور 25 سو افراد کے قریب مریضوں کی حالت تشویشناک ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے کورونا کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور حکومتی وسائل کے علاوہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی مالی معاونت مل رہی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 25 اپریل تک ملک بھر میں کورونا کے کنفرم کیسز کی تعداد یورپ سے کم ہو گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق کورونا وائرس سے بچائو کی تدابیر پر صوبوں اور اداروں کے تعاون سے ملک بھر میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے، ملک کے 154 اضلاع میں کورونا سے متاثرہ مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے، ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کیلئے 207 ہسپتالوں میں بیڈز رکھے گئے ہیں جبکہ تشخیصی مراکز اور کورنٹائن سنٹرز بھی قائم کئے گئے ہیں اور 25 اپریل تک وائرس کی ٹیسٹنگ سہولت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق 61 مصنوعات کی درآمد میں ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جبکہ اس حوالے سے مقامی سطح پر بھی آلات تیار کئے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں ہوائی اڈوں اور زمینی داخلی راستوں پر پانچ تھرمل سکینر اور ایک ہزار سے زائد تھرمل گنز کے ذریعے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی نشاندہی کی جا رہی ہے، اس مقصد کیلئے ہوائی اڈوں پر مخصوص کائونٹر قائم کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تفتان،چمن اور طور خم بارڈر پر سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں،ایران سے ملحقہ سرحد پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کے لئے ہیلتھ سرٹفکیٹ کی فراہمی لازمی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کے مشتبہ افراد تک رسائی کیلئے پلان مرتب کیا گیا ہے، اب تک 14 لاکھ افراد کی سکریننگ کی گئی ہے جن میں سے 11 لاکھ افراد کی سکریننگ ہوائی اڈوں اور تین لاکھ افراد کی سکریننگ زمینی داخلی راستوں پر کی گئی ہے جن میں سے 222 مشتبہ افراد کی نشاندہی کرکے انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کیلئے پانچ مقامات،جن میں پاک چائنہ فیرینڈ شپ مرکز،او جی ڈی سی ایل، حج کمپلیکس، ہل ویو ہوٹل اور ریڈیڈینسی ہوٹل میں تین سو بیڈز کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ پمز، پولی کلینک، کیپیٹل ہسپتال اور ایف جی ایچ میں بھی آئسو لیشن وارڈز بنائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر،گلگت بلتستان اور تفتان سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کی تشخیص کے آٹھ مراکز قائم کئے گئے ہیں،وزیر اعظم کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی نے ملکی صورتحال کا جائزہ لے کر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی بنا دی ہے جبکہ عوام کی آگاہی کیلئے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا سے شہید ہونے والے افرادکی تدفین کے لیے بھی ایس او پیز وضع کئے گئے ہیں، کورونا سے بچائو کیلئے آگہی مہم چلائی جا رہی ہے۔