ملازمین کی جبری برطرفیاں اور تنخواہوں میں کٹوتیاں سندھ حکومت کی آشیر باد سے ہورہی ہیں ، علامہ راشدمحمود سومرو

سندھ حکومت عوامی ریلیف کے مسلسل دعوے تو کررہی ہے لیکن سندھ کے عوام تاحال ان خوشنما اعلانات کے فیض سے محروم ہیں،جنرل سیکرٹری جے یوآئی سندھ

ہفتہ 4 اپریل 2020 19:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2020ء) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس میں دعوئوں کو سندھ کی دکھی عوام کیساتھ بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت عوامی ریلیف کے مسلسل دعوے تو کررہی ہے لیکن سندھ کے عوام تاحال ان خوشنما اعلانات کے فیض سے محروم ہیں، سندھ مین بے دریغ حکومتی پابندیوں سے عوام کی کمر ٹوٹ چکی ہے عوام کو زیادہ عرصہ دھوکہ اور فریب میں نہیں رکھا جاسکتا ، سندھ حکومت کو جلد حقائق کا سامنا کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یوآئی کے رہنماں ڈاکٹر نصیرالدین سواتی، مولانا سید حماداللہ شاہ اور سمیع سواتی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مولانا راشد سومرو نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو بتایا جائے کہ سندھ حکومت نے اب تک کن کے ذریعہ اور کہاں راشن تقسیم کیا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں لاک ڈان کی وجہ سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والا مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ سخت پریشان ہے، انہیں کوئی حکومتی ریلیف نہیں دیا گیا، صوبائی حکومت کی آشیرباد سے بڑے صنعت کار گروپ اور کارخانے دار طبقہ ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیاں کرکے انہیں جبری برطرف کر رہا ہے اور حکومتی دعووں کو ہوا میں اڑا رہا ہے اس پر حکومتی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے راشن کی تقسیم کے دعووں پر عدم اطمینان ہے، سندھ میں حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اپنے حلقے این اے 200 میں اب تک کسی ایک ضرورت مند ، غریب ہاری یا مزدور کو حکومت کی طرف سے راشن کا تھیلا تک نہیں دیا گیا، انہوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت نے لاک ڈان سے پہلے راشن دینے کا جو اعلان کیا تھا 12روز گزرنے کے باوجود اب تک سندھ میں کہیں بھی راشن کی تقسیم کی کوئی خیر خبر نہیں ہے، مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام سندھ کی جانب سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر لاڑکانہ، حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی اور کراچی کے تمام اضلاع سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں لاک ڈان کی وجہ سے تیس ہزار گھروں تک راشن، کھانا اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی گئی ہیں جن کا مکمل ریکارڈ موجود ہے مگر اب تک سندھ حکومت کی جانب سے عوام کیلئے راشن سمیت کسی قسم کی کوئی مدد نہیں کی گئی ہے جو افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے اعلانات آسان کام ہیں لیکن یہ نہیں دیکھا جارہا کہ ان پابندیوں کے باعث عوام کتنی اذیت سے دوچار اور گھروں میں قید ہوکر رہ گئی ہے ان کے دکھوں کا مداوا کون کرے گا۔