25 اپریل تک کرونا کیسز کی ممکنہ تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے،قومی ایکشن پلان کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

7 ہزار کیسز سنگین نوعیت ، اڑھائی ہزار کے قریب کیسز تشویش ناک ، باقی ماندہ 41 ہزار معمولی نوعیت کے کیسز ہوسکتے ہیں 25 اپریل تک کورونا کے کنفرم کیسز کی تعداد یورپ سے کم ہوگی 25 اپریل تک وائرس کی ٹیسٹنگ سہولت میں اضافہ کیا جائے گا گ*کورونا سے بچائو کی گائیڈ لائینز تیار ، بیرون ملک سے نے والوں کی سکریننگ سمیت کورونا سے جاں بحق افراد کی تدفین کے لیے بھی ایس او پیز واضع کیے گئے ہیں، آگہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے،رپورٹ کے اقتسابات

ہفتہ 4 اپریل 2020 23:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2020ء) وفاقی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے مرتب کردہ قومی ایکشن پلان کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 اپریل تک کرونا کیسز کی ممکنہ تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے،جن میں 7 ہزار کیسز سنگین نوعیت ، اڑھائی ہزار کے قریب کیسز تشویش ناک جبکہ باقی ماندہ 41 ہزار معمولی نوعیت کے کیسز ہوسکتے ہیں،25 اپریل تک کورونا کے کنفرم کیسز کی تعداد یورپ سے کم ہوگی، جبکہ 25 اپریل تک وائرس کی ٹیسٹنگ سہولت میں اضافہ کیا جائے گا،وفاقی حکومت کی طرف سے 366 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے ایمرجنسی پلان کا اطلاق کرنے سے ساتھ صوبائی حکومتوں اور وبائی ماہرین کے تعاون کورونا سے بچاو کی گائیڈ لائیںز تیار کیں ہیں۔

(جاری ہے)

جن میں بیرون ملک سے واپس آنے والوں کی سکریننگ سمیت کورونا سے جاں بحق ہونے کی والوں کی تدفین کے لیے بھی ایس او پیز واضع کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں کرونا سے بچاو کی آگہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت تک ائیر پورٹس اور داخلی راستوں پر 222 مشتبہ کرونا مریضوں کی شناخت کی گئی ہے، تمام ائیر پورٹس پر کرونا اسپیشل کاونٹر قائم کرنے سمیت ایران سے ملحقہ بلوچستان بارڈر پر ایمر جنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں چھ صفحات پر مبنی جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں قرنطینہ کے لیے 300 بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے،جن کے علاوہ اسلام اباد کے چار اسپتالوں میں 154 بیڈز پر مستمل آئسولیشن وارڈ بنائے گئے ہیں،جبکہ ملک بھر کے 154 اضلاع میں مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔۔۔۔۔توصیف