دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 12لاکھ سے تجاوزکرگئی

عالمی سطح پر 64 ہزار سے زائد افراد ہلاک، برطانیہ میں ایک ہی دن میں 708 اموات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 5 اپریل 2020 13:26

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 12لاکھ سے تجاوزکرگئی
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 اپریل۔2020ء) دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 لاکھ سے بڑھ چکی ہے جبکہ عالمی سطح پر 64 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں. برطانیہ میں ایک ہی دن میں اب تک کی سب سے زیادہ 708 اموات ہوئی ہے ہلاک ہونے والوں میں ایک پانچ سال کا بچہ بھی شامل تھا برطانیہ کے علاقے مڈ لینڈز سمیت دیگر علاقوں میں ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھنے کے پیش نظر انگلینڈ کے صحت عامہ کے ادارے نیشنل ہیلتھ سروسز کے سربراہ نے کہا کہ کورونا کے خلاف لڑائی کا سفر طویل ہے اور انھوں نے عوام سے جہاں تک مممکن ہو سکے گھر پر رہنے کی اپیل کی ہے.

(جاری ہے)

برطانوی حکومت کی جانب سے کورونا کے متعلق دی جانے والی روزانہ کی بریفنگ میں وزیر مائیکل گوو نے فائیو جی موبائل فون نیٹ ورک کے کورونا وائرس سے منسلک سازشی نظریات کو خطرناک اور فضول قرار دیا ہے. واضح رہے کہ برطانیہ میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے خلاف ایک عوامی پٹیشن پر اب تک لاکھوں افراد شرکت کرچکے ہیں پٹیشن میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے پھیلتا ہے اورایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے ایسے دعوﺅں کے علاوہ برمنگھم اور مرسی سائیڈ میں موبائل فون کے کھمبے نذر آتش کیے گئے ہیں.

امریکہ کی ریاست نیو یارک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 630 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امداد کی توجہ زیادہ تر ان علاقوں پر مرکوز رکھی جائے گی جو سب سے زیادہ متاثرہ ہیں صرف نیو یارک میں اب تک 3500 سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں. صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے فوج، ہزاروں فوجیوں، طبی عملے اور پیشہ ور افراد کی ایک بہت بڑی تعداد کو شامل کرنے جا رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ فوجی جوانوں کو جلد ہی اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کر دیا جائے گا اورایک ہزار فوجی اہلکاروںکو نیویارک شہر میں تعینات کیا گیا ہے. وائٹ ہاوس میں کورونا ٹاسک فورس کی روزانہ دی جانے والی بریفنگ میں امریکی صدر نے بتایا کہ دنیا بھر سے 40000 پھنسے ہوئے امریکی شہریوں کو ملک واپس بلا لیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے کامیابی کے ساتھ 75 ممالک میں 400 پروازوںکے ذریعے امریکی شہریوں کی واپسی ممکن بنائی ہے بہت سے ممالک نے ہماری بہت مدد کی اور میں اس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں.

امریکی صدرنے اپنے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے لیے لڑ رہے ہیں اور ہم سب ملک کر اس کا سامنا کر رہے ہیں انہوں نے عوام سے محبت، ہمدردی اور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں بہت اموات ہو رہی ہیں بدقسمتی سے بہت سی اموات ہوں گی. صدر ٹرمپ نے کہا کہ وفاقی امداد اب ان علاقوں پر مرکوز ہوگی جن کو اس کی زیادہ ضرورت ہے اور جو سب سے زیادہ متاثرہ ہیں.

امریکہ کے قومی ادارہ برائے الرجی اور متعدی امراض کے سربراہ ڈاکٹر انتھونی فوسی نے وائٹ ہاﺅس میںکورونا وائرس ٹاسک فورس بریفنگ کے دوران ایک بار پھر امریکی عوام کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا ہے. انہوں نے کہا جیسا کہ آپ دیکھ درہے ہیں اور ہمیں حیران نہیں ہونا چاہیے، کورونا وائرس کے باعث اموات ہوں گی اور ان کی تعداد بھی بڑھے گی میں نے متعدد بار عوام سے کہا ہے سماجی فاصلے کی ہدایات پر عمل کریں.

انہوں نے کہا کہ ملک میں بیک وقت نئی مریض ہسپتال منتقل ہو رہے ہیں اور انتہائی نگہداشت میں اموات بھی ہو رہی ہے اس سب میں اہم یہ ہے کہ اپنی توجہ ہسپتال میں نئے مریضوں کی تعداد کو محدود کرنے پر مرکوز رکھیں. انہوں نے کہا کہ امید ہے ہم سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسے اقدامات کو اپنا کر نئے متاثرین کی تعداد کو محدود کر سکتے ہیں یہ اقدامات سود مند ثابت ہو رہے ہیں اور جن ملکوں نے ان سخت اقدامات پر عمل کیا ہے وہاں کورونا مریضوں کی تعداد میں واضح طور پر کمی دیکھنے میں آئی ہے.

ڈاکٹر فوسی نے کہا کہ میں امریکی عوام سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ ہم بھی ان اقدامات پر عمل کرتے ہوئے فرق لا سکتے ہیں اور ہمیں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کو اپنائے رکھنے کی ضرورت ہے. اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 15000 سے بڑھ گئی ہے جبکہ ملک کے شہری تحفظ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے جو کہ ملک کے لیے ایک مثبت خبر ہے.

پچھلے8 دنوں سے اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد میں بھی بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ سپین میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 809 افراد کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہوئے اور گذشتہ تین دنوں میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 900 سے کم رہی. سپین کے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک انفیکشن کے عروج کو پار کرنے کے قریب ہے ملک میں لاک ڈاﺅن کے اقدامات میں توسیع 26 اپریل تک کردی گئی ہے اسی طرح فرانس میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی کل تعداد 7560 تک پہنچ گئی ہے.

ادھر متحدہ عرب امارات میں دبئی میں کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاﺅن کا اعلان کیا گیا ہے. اٹلی کے محکمہ شہری تحفظ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ انتہائی تشویشناک مریضوں کی تعداد میں پہلی مرتبہ کمی دیکھنے میں آئی ہے اٹلی میں 681 مزید ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی جس کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد 15362 ہو گئی ہے.

تاہم محکمہ شہری تحفظ کے سربراہ انگیلو بوریلی نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ انتہائی تشویشناک مریضوں کی تعداد 4068 سے کم ہو کر 3994 ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار بہت اہم ہیں کیونکہ پہلی مرتبہ مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے. فرانس میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 441 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہوگئے ہیں تازہ ہلاکتوں کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 5532 ہو گئی ہے.

حکام کے مطابق ہسپتالوں میں موجود مریضوں کی اموات حالیہ دنوں میں کم ہوئی ہے تاہم معمر افراد کی قیام گاہوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تفصیلات کے مطابق یہ 2028 تک پہنچ گئی ہیں مجموعی طور پر ان تک فرانس میں 7560 افراد ہلاک ہو چکے ہیں ملک میں 28143 افراد ہسپتالوں میں زیر علاج رہے جبکہ 6838 انتہائی نگہداشت میں ہیں. ادھر ترکی نے کہا ہے کہ ملک میں اب تک 501 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور مجموعی طور پر کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 24000 ہو چکی ہے دنیا میں کووڈ-19 کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد جہاں روز بروز بڑھ رہی ہے وہیں اس سے متاثرہ افراد میں سے دو لاکھ سے زیادہ صحت یاب بھی ہو چکے ہیں تاہم ان میں سے کچھ مریض ایسے بھی ہیں جن میں صحت یابی کے بعد دوبارہ کورونا وائرس پایا گیا ہے.

عام نزلہ زکام جیسے انفیکشن کا شکار ہونے والے مریض میں عموماً ایسی بیماریوں کے لیے قوتِ مدافعت بھی پیدا ہو جاتی ہے سو کورونا وائرس کے معاملے میں مختلف کیا ہے سپین میں بائیو ٹیکنالوجی کے قومی مرکز سے تعلق رکھنے والے وائرولوجسٹ لوئس اینہوانس کا کہنا ہے کہ کم از کم 14 فیصد مریضوں میں دوبارہ وائرس پایا گیا جن کا صحت یابی کے بعد کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا.

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث لوگ سماجی فاصلہ اختیار کیے ہوئے ہیں بیشتر ممالک میں کورونا کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور ہلاکتیں بھی بڑھ رہی ہیں. نیدر لینڈز میں ہلاکتوں کی تعداد 164 سے بڑط کر 1651 ہو گئی، جرمنی نے ہمسایہ ریاستوں آسٹریا اور سوئٹرز لینڈ کے علاوہ برطانیہ سمیت متعدد مما لک کے ساتھ مل کر رابرٹ کوچ کے طبی ادارے میں ایک بین الاقوامی رسک ایرا بنایا گیا ہے بیلجیئم میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 140 ہلاکتیں ہوئیں وہاں اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1283 ہو چکی ہے.

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے حزب اختلاف کے راہنماﺅں کو دعوت دی ہے کہ وہ وائرس کے حوالے سے ردِ عمل پر بات کریں. فلپائن میں پھنس جانے والے برطانوی افراد کو 7 اپریل کو ایک پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا فلپائن میں اس وبا سے اب تک 144 افراد ہلاک ہو چکے ہیں. کویت میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے دوسری جانب جارجیا میں ایک 79 سالہ خاتون کی موت ملک میں کورونا کے باعث ہونے والی پہلی ہلاکت تھی.