وزیراعظم کوبتا دیا، اپریل کےآخرتک تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوگی، ڈاکٹرعطاءالرحمان

پاکستان میں کورونا وباء تیزی سے پھیل رہی ہے، کیونکہ ٹیسٹنگ نہ ہونے کے برابر ہے، بمشکل روز5 ہزار تک ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، جو کم ازکم 50 ہزار ہونے چاہئیں۔ معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمان کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 5 اپریل 2020 19:52

وزیراعظم کوبتا دیا، اپریل کےآخرتک تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوگی، ڈاکٹرعطاءالرحمان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 اپریل 2020ء) معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کوبتا دیا، اپریل کے آخر تک تعدادایک لاکھ سے زیادہ ہوگی، پاکستان میں کووباء تیزی سے پھیل رہی ہے، کیونکہ ٹیسٹنگ نہ ہونے کے برابر ہے،بمشکل روز5ہزار تک ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ جو کم ازکم 50ہزار ہونے چاہئیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کو گفتگو کے دوران بتایا کہ کورونا سے متعلق ہمارے پاس ابھی تک جو اعدادوشمار آئے ہیں، ان کو دواطراف سے دیکھ کر لگتا ہے کہ ہر دوسرے دن تعداد دوگنی ہوتی جا رہی ہے۔

اس وقت کل کیسز تین ہزار کے لگ بھگ اور 18ہزار مشتبہ کیسز ہیں۔اگر مشتبہ کیسز میں آدھے یا اس سے کم بھی کنفرم سمجھ لیں ، تو کل تعداد 10ہزار تک ہوگئی ہے۔ لیکن اگر ہر روز یہ دوگنے ہوتے جائیں تو چھ سات سائیکل ہوں گے، جس سے 30 دنوں میں تعداد ڈیڑھ لاکھ سے بھی بڑھ جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ابھی تک ہم کورونا پر قابو نہیں کرپائے۔

دوسری طرف پاکستان میں اموات کی تعداد انتہائی کم ہے، کیسز کے حساب سے تعداد اتنی نہیں جتنی مغرب میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کیسز کی تعداد پاکستان میں تیزی سے پھیل رہی ہے، کیونکہ ٹیسٹنگ اتنی نہیں ہورہی ، ٹیسٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ بمشکل روز5 ہزار تک کیسز ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔جبکہ کم ازکم روزانہ 50 ہزار ٹیسٹ کرنے چاہئیں۔ ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ میں نے وزیراعظم کو بتا دیا ہے کہ میرے نزدیک اپریل کے آخر تک کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوگی۔

جبکہ وزیراعظم کو جو تعداد کے حوالے سے بتایا جارہا ہے، کہ 25ہزار یا 50 ہزار تک ہوگی، یہ بہت کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی سی آر مشین موجود ہیں، 150پی سی آر مشینیں یونیورسٹیز کو دے دی جائیں تو ایک مشین آسانی سے روزانہ 400 ٹیسٹ کرتی ہے۔اس ٹیسٹ کی استعداد بڑھ جائے گی۔