سعودی پولیس نے خاتون ٹیکسی ڈرائیور کو نازیبا کلمات پر گرفتار کر لیا

خاتون ڈرائیور کو کرفیو کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے اپنی ایک ویڈیو میں ٹریفک پولیس سے نفرت کا اظہار کیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 6 اپریل 2020 12:22

سعودی پولیس نے خاتون ٹیکسی ڈرائیور کو نازیبا کلمات پر گرفتار کر لیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6 اپریل 2020 ء) مکہ پولیس نے ایک آن لائن ٹیکسی سروس کی خاتون ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے جس نے اپنا چالان کیے جانے پر ایک ٹریفک اہلکار کے بارے میں نفرت بھری کلمات کہے تھے۔ مکہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک خاتون ٹیکسی ڈرائیور راندا العامودی کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو پوسٹ کر کے اس میں ٹریفک پولیس کے بارے میں بُرے کلمات کہے تھے۔

مکہ پولیس کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ خاتون ایک آن لائن ٹیکسی سروس میں ڈرائیور کے طور پر کام کرتی ہے۔ گزشتہ دِنوں اس نے کرفیو کی خلاف ورزی کی تھی جس کے بعد اس پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔ تاہم کرفیو سے متعلق اپنی خلاف ورزی پر پچھتاوا ظاہر کرنے کی بجائے اُلٹا ٹریفک پولیس کے بارے میں نامناسب کلمات کیے اور ان کے بارے میں اپنی نفرت کے اظہار پر مبنی ایک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔

(جاری ہے)

خاتون کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا صارفین نے اس کی ویڈیو دیکھی ۔ راندا نے اپنی اس غصے بھری ویڈیو میں کہا تھا ”میں ٹریفک اہلکاروں سے نفرت کرتی ہوں، چاہے مجھے اس کے بدلے میں کُتوں سے بھی بدتر سزا دی جائے، مگر میں نے جو کہنا تھا، کہہ دیا ہے۔“ صارفین نے خاتون ٹیکسی ڈرائیور کی اس ویڈیو کو شرمناک قرار دیا اور حکام کو بھی اس بارے میں رپورٹ کر دی۔

اسی دوران راندا کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی جس میں اس نے اپنے نازیبا کلمات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے غصے میں ایسا کہا تھا، جس کے لیے وہ معذرت کرتی ہے۔ تاہم پبلک پراسیکیوشن نے اس دوران اس کی پہلی ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد اسے اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے خاتون کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ راندا کو گرفتاری کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ العامودی کا شمار سعودی عرب کی ان اولین خواتین ڈرائیورز میں ہوتا ہے جنہوں نے خواتین کی ڈرائیونگ پر سے پابندی ہٹنے کے بعد آن لائن ٹیکسی سروس میں بطور خواتین ڈرائیور شمولیت اختیار کر لی تھی۔