کورونا سعودی سرزمین سے جلدی رخصت نہیں ہو گا

سعودی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق مملکت میں کورونا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ جائیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 6 اپریل 2020 13:39

کورونا سعودی سرزمین سے جلدی رخصت نہیں ہو گا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6 اپریل 2020 ء) سعودی مملکت میں ہر روز کورونا کے مریضوں کی گنتی میں سینکڑوں کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس پریشان کُن صورت حال میں حکام کی جانب سے لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے اور وبا پر قابو پانے کے لیے کئی سخت فیصلے لیے گئے ہیں، تاہم اس کے باوجود کورونا مریضوں کی تعداد میں دُگنا چوگنا اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے ایک تازہ بیان جاری ہوا ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کورونا وائرس مملکت میں اگلے چند مہینے بھی موجود رہے گا۔ اگر ایسا ہوا تو ہے رواں سال کا حج متاثر ہو سکتا ہے۔ جبکہ عمرہ زائرین کی آس اُمیدوں پر تو پہلے ہی اوس پڑ چُکی ہے۔ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ سعودی مملکت کو کورونا پر قابو پانے میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے تو یہی لگتا ہے کہ مملکت میں آئندہ دِنوں میں بھی کورونا کے مریضوں کی گنتی میں اضافہ ہو گا۔ اگر یہی صورت حال برقراررہی تو اس موذی وبا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر العالی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک لوگ وزارت صحت کے احکامات اور ہدایات پر سختی سے عمل نہیں کریں گے، وائرس پر قابو پانا مشکل ہی رہے گا۔

صورت حال اتنی گھمبیر ہے کہ جس مریض میں بھی کورونا کی تصدیق ہوتی ہے، وہ پہلے سے ہی 30 سے 40 افراد کو متاثر کر چکا ہوتا ہے۔ ایک ایسا مریض بھی سامنے آیا ہے جس کی لاپرواہی کے باعث اس سے رابطے میں رہنے والے 70 افراد میں یہ مہلک وائرس منتقل ہوا ہے۔وزارت کی جانب سے ہر مریض کے رابطے میں آنے والے تمام افراد کا سراغ لگا کر ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

لازمی طور پر یہ ایک وقت طلب اور چیلنج سے بھرا فریضہ ہے۔سعودی مملکت میں کورونا کا پہلا مریض ایک ماہ قبل سامنے آیا تھا، جس کے بعد تعداد 2 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث کوئی ٹھیک اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ یہ موذی بیماری کب سعودی مملکت سے مکمل طور پر رخصت ہو گی۔ کیونکہ جو بھی ممالک وبائی امراض سے متاثر ہوتے ہیں، انہیں ان کا مکمل صفایا کرنے میں کئی ماہ بلکہ بعض اوقات ایک سال سے زیادہ کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔