امید ہے کہ سپریم کورٹ انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی سے متعلق بہتر فیصلہ کرے گی،شیریں مزاری

پیر 6 اپریل 2020 14:54

امید ہے کہ سپریم کورٹ انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی سے متعلق بہتر فیصلہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2020ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ انڈر ٹرائل قیدیوں کیوجہ سے ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی بند ہیں ،قیدیوں میں کچھ مریض مہلک بیماریوں میں مبتلا ہیں اور بعض معذور بھی ہیں ،امید ہے ملکی موجودہ حالات کے پیش نظر سپریم کورٹ انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی سے متعلق بہتر فیصلہ کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی سے متعلق کیس میں عدالت عظمی میں پیش ہوئی ہوں ،وفاقی حکومت نے ملک بھر کی جیلوں سے متعلق تمام ڈیٹا سپریم کورٹ کو دیا ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی قید ہیں ،انڈر ٹرائل قیدیوں کی وجہ سے ہماری جیلوں میں رش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی جیلوں میں بند قیدیوں میں کچھ مریض اور بعض معذور بھی ہیں،امید ہے سپریم کورٹ ملکی موجودہ حالات کے پیش نظر قیدیوں کی رہائی سے متعلق بہتر فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس ،ایچ آئی وی ایڈز اور ٹی بی جیسی بیماریاں پہلے سے ہی جیلوں میں پھیل چکی ہیں،سوچیں یہ بیمار قیدی کتنے خطرناک ہو سکتے ،اگر قیدیوں میں کورونا وائرس پھیلا تو جیل کا اسٹاف بھی مہلک وبا میں مبتلا ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے واش رومز تک نہیں ہیں ،بیشتر قیدی جیلوں کے فرش پر پڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون اجازت دیتا ہے کہ جو قیدی سزا پوری کر چکے ان کو رہا کر دیا جائے،خواتین، بزرگ اور معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کو بھی رہا کر دینا چاہیے۔